پاکستان سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے مشورے سے خارجہ پالیسی بناتا ہے۔سرتاج عزیز

امریکہ کی طرح سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کو ساتھ لے کر چلتے ہیں،مستقبل میں امن مذاکرات انتہائی کٹھن ہونگے،افغانستان کے ساتھ بارڈر مینجمنٹ کا تنازع طے کرنا ہے،پاک افغان بارڈر پر رہنے والے لوگوں کیلئے ویزے کی پابندی نہیں ہوگی ،کچھ افغان طالبان دھڑے امن مذاکرات کے حامی جبکہ کچھ مخالف ہیں،کلبھوشن یادیو کے معاملے پر بہت جلد قانونی کاروائی شروع کرینگے۔مشیرامورخارجہ کی سینئر صحافیوں سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 27 جون 2016 14:54

پاکستان سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے مشورے سے خارجہ پالیسی بناتا ہے۔سرتاج ..

اسلام آباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔27جون 2016ء) :مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہاہے کہ پاکستان سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے مشورے سے خارجہ پالیسی بناتا ہے،کچھ افغان طالبان دھڑے امن مذاکرات کے حامی جبکہ کچھ مخالف ہیں،کلبھوشن یادیو کے معاملے پر بہت جلد قانونی کاروائی شروع کرینگے۔وہ آج یہاں دفتر خارجہ میں ٹی وی اینکرز اور ایڈیٹرز سے ملاقات کے دوران گفتگوکررہے تھے۔

اس موقعہ پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید بھی موجود تھے۔سرتاج عزیز نے کہا کہ وزیراعظم نے بھارت کی این ایس جی میں شمولیت کے خلاف 17ممالک کے وزراء اعظم کو خطوط لکھے ہیں۔مختلف ممالک کے وزراء اعظم کو لکھے جانیوالے خطوط ریکارڈ کا حصہ ہیں۔مشیر خارجہ نے کہا کہ کچھ افغان طالبان دھڑے امن مذاکرات کے حامی جبکہ کچھ مخالف ہیں۔

(جاری ہے)

مستقبل میں امن مذاکرات انتہائی کٹھن ہونگے۔افغانستان کے ساتھ بارڈر مینجمنٹ کا تنازع طے کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاک افغان بارڈر کے قریب رہنے والے لوگوں کیلئے ویزے کی پابندی نہیں ہوگی جبکہ 30سے 35ہزار دیگر لوگوں کو ویزے کے بغیر نہیں آنے دیا جائے گا۔۔سرتاج عزیز نے کہاکہ پاکستان سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے مشورے سے خارجہ پالیسی بناتا ہے،خارجہ پالیسی بنانے میں کسی سے کوئی ڈکٹیشن نہیں لیتے،ہم امریکہ کی طرح سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کو ساتھ لے کر چلتے ہیں۔

انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ کل بھوشن یادیو کے معاملے پر بہت جلد قانونی کاروائی شروع کرینگے،کلبھوشن یادیو کے خلاف ڈوزیئر تیار کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ تعلقات میں اب کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ایران کے ساتھ تعلقات میں جو غلط فہمی پیدا ہوئی تھی وہ ملاقات کے دوران کلیئر کردی گئی ہے۔ انہوں نے بنگلادیش میں پھانسیاں دینے کے معاملے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ انسانی حقوق کے اداروں نے بھی بنگلادیش میں پھانسیوں کے مسئلے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ طارق فاطمی کے ساتھ اچھے پیشہ ورانہ تعلقات ہیں۔