وسطی پاکستان سی پیک روڈ منصوبہ اپریل 2018ء تک مکمل کر لیا جائیگا

ایک چینی کمپنی 192کلومیٹر لمبے منصوبے کے 30کلومیٹر کی تعمیر کرے گی منصوبے کو وقت پر اور معیار کے مطابق مکمل کریں گے ، پراجیکٹ منیجر سی آر ایف جی

پیر 27 جون 2016 14:47

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جون ۔2016ء) چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک ) منصوبے کے تحت آنے والے وسطی پاکستان میں ہائی وے کی توسیع کے ایک اہم پراجیکٹ کے حصے کے بارے میں توقع ہے کہ اسے دو سال سے کم مدت میں مکمل کر لیا جائے گا ۔ یہ بات ایک پراجیکٹ منیجر نے بتائی ہے۔چین ریلوے فسٹ گروپ کمپنی لمٹیڈ (سی آر ایف جی )کے وانگ فین نے سائیٹ پر چینی خبر رساں ایجنسی شنہوا کو بتایا کہ ہم اس منصوبے کو وقت پر اور معیار کے مطابق مکمل کریں گے ۔

سی آر ایف جی کو فیصل آباد اور خانیوال کے مرکزی شہروں کو چاررویہ ہائی وے کے ساتھ ملانے کے لئے 192کلومیٹر لمبے پراجیکٹ کا 30کلومیٹر تعمیر کرنے کو کہا گیا ہے ، تکمیل کے بعد اس سڑک سے ان دونوں شہروں کے درمیان مسافت میں دوگھنٹے کی کمی واقع ہو گی ۔

(جاری ہے)

پراجیکٹ منیجر نے کہا کہ اگرچہ یہ تعمیری جگہ پاکستان کے گرم ترین علاقوں میں واقع ہے ، ہم سخت ماحول کو جھیلنے کی حتی الوسع کوشش کررہے ہیں ۔

وانگ نے کہا کہ موسم گرما میں دن کے وقت درجہ حرارت 53ڈگری سیلسیس تک پہنچ جاتا ہے ، توقع ہے کہ اپریل میں شرو ع کیا جانیوالے 30کلومیٹر حصے کی تکمیل میں دو سال لگیں گے ۔وانگ نے کہا کہ سی آر ایف جی تعمیراتی کام کے دوران انتہائی اعلیٰ معیار برقرار رکھے گی ، اس حصے کے لئے رقم ایشیائی ترقیاتی بنک نے فراہم کی ہے جبکہ اس منصوبے کے ایک اور حصے کے لئے نئے قائم شدہ ایشیائی انفرانسٹرکچر انویسٹمنٹ بنک ( اے آئی آئی بی ) کی طرف سے پہلی سرمایہ کاریوں میں سے سرمایہ کاری کی گئی ہے ۔

متعلقہ عنوان :