این ایس جی کی رکنیت کے حوالے سے پاکستان کی سفارتی کوششیں کامیاب ہوئی ہیں،سرتاج عزیز

پاکستان کو ایس سی او کی رکنیت ملنا بہت بڑی کامیابی ہے، پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبوں پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے، سفری دستاویزات کے بغیر کوئی افغانی شہری پاکستان میں داخل نہیں ہو سکے گا وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز کی خارجہ پالیسی پر بریفنگ

پیر 27 جون 2016 14:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جون ۔2016ء) وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ این ایس جی کی رکنیت کے حوالے سے پاکستان کی سفارتی کوششیں کامیاب ہوئی ہیں، پاکستان کو ایس سی او کی رکنیت ملنا بہت بڑی کامیابی ہے، پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبوں پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے، سفری دستاویزات کے بغیر کوئی افغانی شہری پاکستان میں داخل نہیں ہو سکے گا۔

وہ پیر کو یہاں میڈیا کو خارجہ پالیسی پر بریفنگ دے رہے تھے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ موجودہ حکومت اقتدار میں آئی تو پہلی ترجیح ملکی معیشت کی بحالی تھی،حکومت نے دہشت گردی کے خلاف اتفاق رائے سے جامع حکمت عملی بنائی، پرامن ہمسائیگی، وزیراعظم نواز شریف کا وژن ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ معطل شدہ سٹرٹیجک مذاکرات 2013 میں دوبارہ شروع ہوئے، چین دنیا میں بڑی اقتصادی قوت پر ابھر رہا ہے، پاکستان نے چین اور وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کیا ہے۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان کو ایس سی او کی رکنیت ملنابڑی کامیابی ہے، پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبوں پر عمل درآمد یقینی بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن پاکستان کی ترجیحات میں شامل ہے، افغانستان میں عدم مداخلت کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، افغانستان کے ساتھ سرحد پر سرحدی نظام بہتر بنا رہے ہیں، مسائل کے حل کیلئے افغانستان کے ساتھ میکنزم بنانے پر اتفاق ہوا ہے، سفری دستاویزات کے بغیر کوئی افغان شہری پاکستان داخلہ نہیں ہو سکے گا۔

مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں، بھارت سے مذاکرات میں سب سے پہلے کشمیر پر بات ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ این ایس جی رکنیت کے حوالے سے پاکستان کی سفارتی کوششیں کامیاب ہوئیں، میڈیا کو سیکیورٹی اور خارجہ پالیسی پر مثبت کردار ادا کرنا چاہیے، دنیا میں پاکستان کے تشخص میں بہتری آ رہی ہے، ہمیں اپنے قومی مفاد کو ترجیح دینی ہے۔