سابق ضلع ناظم میجر طاہر صادق نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس پر وزیر اعظم کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کا ریفرنس دائر کرنا وقت کا تقاضا ہے

Malik Usman ملک عثمان پیر 27 جون 2016 13:30

اٹک (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔27جون 2016ء) سابق ضلع ناظم میجر طاہر صادق نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس پر وزیر اعظم کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کا ریفرنس دائر کرنا وقت کا تقاضا ہے تمام اپوزیشن جماعتوں کو باہم اکھٹے ہو کر پانامہ لیکس کے معاملہ پر حکومت کو ٹف ٹائم دینا چاہیے تاکہ کرپٹ حکومت اپنے منطقی انجام کو پہنچ سکے حکومت پانامہ لیکس پر بے نقاب ہونے کے بعد لیت و لعل سے کام لے رہی ہے حالانکہ بہت پہلے اس معاملے پر وزیر اعظم کو اپنے آپ کو پیش کرکے کھلی تحقیقات کرانی چاہیں تھیں تاکہ جھوٹ اور سچ عوام کو پتہ چل سکے ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز امریکہ سے چیئرمین الیکٹرانک میڈیا لالہ محمد صدیق سے ٹیلی فونک گفتگو میں کیا ہے میجر طاہر نے کہا کہ موجودہ حکومت عوامی مینڈیٹ کھو چکی ہے اور عوامی معیارپر پورا نہیں اتری جبکہ کرپشن کے سکینڈل منظر عام پر آچکے ہیں مہنگائی ،بے روزگاری بدامنی اور بجلی بحران سمیت کسی بھی معاملے پر حکومت عوام کے احتجاج اور مطالبات کو درخور اعتنا نہیں سمجھتی رمضان المبارک میں سحری ،افطاری ،تراویح اور سخت گرمی میں سارا سارا دن بجلی کی غیر اعلانیہ اور ظالمانہ لوڈ شیڈنگ سے عوام عاجز آچکے ہیں انشاء اللہ روزہ داروں کو ناجائز تنگ کرنے کی سزا انہیں ضرور ملے گی ،انہوں نے کہا کہ ضلع اٹک میں کسی بھی تحصیل میں فورس شیڈول لوڈشیڈنگ میں کمی نہیں آئی جب کہ حکومتی نمائندے اپنے اپنے حلقہ انتخاب میں عوا م کو فورس شیڈول لوڈشیڈنگ ختم کرا نے کی یقین دہانیاں کرارہے ہیں جبکہ واپڈا کے اہلکار حکومتی سرپرستی میں ٹرانسفارمر ٹھیک کرنے کے غریب عوام سے ہزاروں روپے وصول کررہے ہیں جس علاقہ کے عوام پیسے نہیں دے سکتے ان کے ٹرانسفار ٹھیک نہیں کیے جارہے ہیں اور کئی علاقوں سے ٹرانسفار اتار کر لے جاتے ہیں اور مٹھی گرم ہونے تک واپس نہیں لاتے ہیں جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں حکومتی وزراء ایک حلقے کے بجائے پورے ضلع اٹک کی عوام کا خیال کرتے ہوئے پورے ضلع میں ظالمانہ لوڈ شیڈنگ خاتمہ کرائیں مگر پورے ضلع میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ان کے بس کا روگ نہیں سابق ضلع ناظم میجر طاہر صادق نے مزید کہا کہ بلدیاتی الیکشن ہوئے چھ ماہ سے زائد کا عرصہ گزرچکا ہے مگر مسلم لیگ (ن) کی حکومت جان بوجھ اختیار ات نچلی سطح تک منتقل نہیں کرنا چاہتی لگتا ہے عدالتی حکم پر الیکشن کرانے والی حکومت بلدیاتی اداروں کو فعال بھی عدالتی حکم پر بھی کرے گی ۔