حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے یوم شہادت پر ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں مجالس اور جلوس جاری

ملک بھرسیکورٹی کے سخت انتظامات ،قانون نافذکرنے والے اداروں اور ایمرجنسی سروسزفراہم کرنے والے اداروں کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کے احکامات ‘ہسپتالوں میں ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل سٹاف کی چھٹیاں منسوخ ‘ دہشت گردخوف وہراس پیدا کرنے اور فرقہ واریت کو ہوا دینے کے لیے ملک بھر میں نکلنے والے جلوسوں میں سے کسی کو نشانہ بناسکتے ہیں- حساس اداروں کی اطلاعات

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 27 جون 2016 12:24

حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے یوم شہادت پر ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں مجالس ..

لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27جون۔2016ء) حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے یوم شہادت پر ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں مجالس اور جلوس جاری ہیں۔ملک بھرسیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں،قانون نافذکرنے والے اداروں اور ایمرجنسی سروسزفراہم کرنے والے اداروں کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کے احکامات جاری کیئے گئے ہیں -ہسپتالوں میں ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل سٹاف کی چھٹیاں منسوخ ہیں اور انہیں بھی ممکنہ ایمرجنسی کے لیے تیار رہنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں-حساس اداروں کی اطلاعات کے مطابق دہشت گردخوف وہراس پیدا کرنے اور فرقہ واریت کو ہوا دینے کے لیے ملک بھر میں نکلنے والے جلوسوں میں سے کسی کو نشانہ بناسکتے ہیں- کراچی میں جلوس سے پہلے ایم اے جناح روڈ اوراطراف کی سڑکیں بند کردی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

لاہور میں مرکزی جلوس منزل کی جانب رواں دواں ہے۔کراچی میں حضرت علیؓ کا یوم شہادت انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جارہاہے۔ جلوس کی گزرگاہوں کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا ہے۔ کراچی میں یوم علیؓکا مرکز ی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوگا۔ جلوس کے شرکاءامام بارگاہ علی رضا پر نماز ظہرین ادا کریں گے۔جلوس اپنے روایتی گزرگاہوں نمائش چورنگی ، ایم اے جناح روڈ، تبت سینٹر، بولٹن مارکیٹ سے ہوتا ہوا کھارادر میں امام بارگاہ حسینیہ ایرانیاں پر اختتام پذیر ہوگا۔

جلوس کی قیادت بوتراب اسکاوٹس کریں گے۔جلوس کی سیکورٹی کے لیے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ جلوس کی گزرگاہوں کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا ہے جبکہ سیکورٹی کے لیے 5 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ رینجر ز اہلکار بھی جلوس کی سیکورٹی کے لیے مامور ہیں۔لاہورمیں حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے یوم شہادت کا مبارک حویلی سے برآمدہونےوالامرکزی جلوس اپنے مقررہ راستوں پرانی کوتوالی،سنہری مسجد،رنگ محل،سید مٹھابازار،ٹبی سٹی اور اندرون بھاٹی گیٹ سے ہوتاہواشام کے وقت کربلا گامے شاہ پہنچ کراختتام پذیر ہوگا.5ہزارسے زائد پولیس اہلکاراور آفیسرزجلوس کےساتھ ساتھ اور راستوں پرسیکورٹی کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔

جلوس کے موقع پرسیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے ہیں،تمام داخلی اور خارجی راستوں اور روٹ پرآنےوالی عمارتوں پر پولیس تعینات کی گئی ہے۔ داخلی راستوں پر واک تھرو گیٹ لگائے گئے ہیں جبکہ شرکاءکی ایک سے زائد مقامات پر تلاشی لی جارہی ہے۔جلوس کی مانیٹرنگ کےلیے سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کئے گئے ہیں۔ٹریفک پولیس نے جلوس کے راستوں کےاردگرد ٹریفک کی آمد و رفت بندکر دی ہے جبکہ ان راستوں پر مارکیٹیں بھی بند کرادی گئی ہیں۔

نواب شاہ میں یوم علیؓ کا مرکزی ماتمی جلوس حیدری اما م بارگاہ جام صاحب روڈ سے برآمد ہوا جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتاہوا نماز فجر میں مرتضوی امام بارگاہ موہنی بازار پر اختتام پذیر ہوا۔ماتمی جلوس میں عزاداروں کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔جلوس کی سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری جلوس کے مقررہ راستوں پرتعینات رہی۔

بم ڈسپوزل اسکوارڈ کا عملہ راستوں کی چیکنگ کرتارہا۔کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹاﺅن میں یوم شہادت علیؓکے حوالے سے ماتمی جلوس نکالا گیا۔اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے،حضرت علی ؓ کی یو م شہا دت کے حوالے سے ذوالجناح ،علم اور تعزیوں کا ماتمی جلوس ہزارہ ٹاﺅن کے علاقے علی چوک سے بلوچستان شیعہ کانفرنس کے سینئر نائب صدر سید مسرت آغا کی قیادت میں نکالا گیا جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا علی چوک پر اختتام پذیر ہوا۔

اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ،۔ہزارہ ٹاﺅن جانے والے تمام راستوں کو سیل کردیا گیا جبکہ پولیس کے1500 سے زائد اہلکار راستوںاور پہاڑوں پر تعینات کئے گئے تھے۔ملتان میں یوم حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے یوم شہادت کے سلسلہ میں 12 ماتمی جلوس برآمد کئے جا رہے ہیں۔ دو ماتمی جلوس انتہائی حساس قرار دیئے گئے ہیں جبکہ مرکزی ماتمی جلوس مقررہ راستوں پر رواں دواں ہے۔

ملتان میں یوم حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا مرکزی جلوس کاشانہ حیدر چاہ بوہڑ سے برآمد کیا گیا ہے۔جلوس میں ماتم داری اور نوحہ خوانی کا سلسلہ جاری ہے۔ نماز ظہرین کے بعد یہ جلوس کاشانہ شبیر لال کرتی پہنچ کر اختتام پزیر ہو گا۔اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ تمام داخلی راستے پر آنے والے عزاداروں کی تلاشی لی جا رہی ہے۔ 3 ہزار 200 سے زائد پولیس اہلکار اور ایک ہزار 3 سو سے زائد قومی رضاکار ڈیوٹیاں دے رہے ہیں۔دوسرا مرکزی جلوس امام بارگاہ ناصر آباد محلہ جھک سے بعد نماز ظہر برآمد کیا جائے گا جو رات 9 بجے آستانہ لال شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہو گا۔

متعلقہ عنوان :