2050میں اسلام امریکا کا دوسرابڑامذہب ہوگا‘مسلمانوں کی آبادی کا بڑا حصہ جنوبی ایشیائی نژاد ہے

امریکہ میں حلال فوڈ مارکیٹ کا حجم 20 ارب ڈالر کے لگ بھگ ہے۔رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 27 جون 2016 10:59

2050میں اسلام امریکا کا دوسرابڑامذہب ہوگا‘مسلمانوں کی آبادی کا بڑا ..

واشنگٹن(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27جون۔2016ء) امریکہ مختلف النوع مسلمان برادریوں کا مسکن ہے، جن کی عمریں، نسل اور آمدن سب مختلف ہیں۔ باوجود اِس بات کے کہ اسلام دنیا کا تیزی سے پھیلتا ہوا مذہب ہے، امریکہ کی مجموعی بالغ آبادی میں مسلمانوں کی تعداد ایک فی صد سے بھی کم ہے۔ 2014 میں پیو رسرچ سینٹرکی جانب سے کیے گئے ایک مطالعے سے پتا چلتا ہے کہ آئندہ تین عشروں کے دوران، یعنی 2050ءتک یہ شرح دوگنی ہوجائے گی، جب اسلام امریکہ کا دوسرا بڑا مذہب بن جائے گا۔

امریکہ کے جغرافیائی رقبے کے لحاظ سے مسلمانوں کی آبادی ہر جگہ یکساں شرح سے موجود ہے۔ تاہم، نیوجرسی میں ان کی سب سے زیادہ شرح، یعنی 3 فی صد ہے جب کہ واشنگٹن ڈی سی میں اِن کی تعداد 2 فی صد ہے۔

(جاری ہے)

دستیاب تمام اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ آبادی کم سنی پر مشتمل ہے، چونکہ باقی تارکین وطن کی طرح، اس عمر میں لوگ ایک مذہب ترک کرکے دوسرا اختیار کرتے ہیں۔

اسلامک سوسائٹی آف نارتھ امریکہ کے اندازوں کے مطابق اس آبادی کا تیسرا حصہ جنوب ایشیائی نژاد ہے، جب کہ عربوں کی تعداد ایک تہائی کے برابر ہے۔ اسی طرح تمام امریکی مسلمانوں میں افریقی امریکیوں کی تعداد ایک تہائی ہے چونکہ کہا جاتا ہے کہ 1600ءکی صدی کے بعد افریقہ سے ترکِ وطن کے دوران کئی مسلمان غلام بنا کر امریکہ لائے گئے۔ایک محقق کے مطابق اِن اعداد و شمار کا معاشی پہلو انتہائی دلچسپ ہے۔

پتا چلا کہ اِن میں سے 34 فی صد سالانہ 30000 ڈالر سے کم جب کہ 20 فی صد 100000 ڈالر سالانہ کماتے ہیں۔پیو رسرچ سینٹر سے تعلق رکھنے والے تحقیق کار بشیر محمد کہتے ہیں کہ بہت سے لوگوں کو اِس بات کا بخوبی علم ہے کہ خصوصی ویزا پر امریکہ آنے والوں میں کئی لوگ ایسے ہیں جو متمول طبقے میں شامل ہیں۔تاہم ایک بڑی تعداد ایسے حضرات کی بھی ہے جو مہاجر بن کر اور مذہب تبدیل کرکے آتے ہیں، اور مالی اعتبار سے بہتری کے لیے سخت محنت کرتے ہیں۔

دوسری جانب اسلامک فوڈ اینڈ نیوٹریشن کونسل آف امریکہ کے مطابق، امریکہ میں اس وقت حلال فوڈ مارکیٹ کا حجم 20 ارب ڈالر کے لگ بھگ ہے۔ امریکہ میں حلال کھانے کی بڑھتی مانگ اس بات کا ثبوت ہے کہ حلال فوڈ نہ صرف مسلمان کمیونٹی بلکہ امریکیوں میں بھی یکساں مقبول ہے۔ماہرین توقع ظاہر کر رہے ہیں کہ آئندہ چند برسوں میں حلال فوڈ کی صنعت کا شمار امریکہ کی بڑی صنعتوں میں کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :