ریفرینڈم کے بعد ٹیک کمپنیاں مستقبل غیریقینی کیفیت کا شکار ہو گئی
ریفرینڈم نتائج آتے ہی برٹش ٹیلی کام، ٹاک ٹاک جیسی کمپنیوں کے حصص میں کمی دیکھنے میں آئی
ہفتہ 25 جون 2016 13:04
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔25 جون۔2016ء) برطانیہ کی جانب سے یورپی یونین کو خیرباد کہنے کے فیصلے کے بعد ٹیکنالوجی کمپنیاں مستقبل کے بارے میں غیریقینی کیفیت کا شکار ہو گئی ہیں۔ریفرینڈم کے نتائج سامنے آتے ہی برٹش ٹیلی کام، ٹاک ٹاک اور سیج جیسی کمپنیوں کے حصص میں کمی دیکھنے میں آئی۔برطانیہ ایک عرصے سے معیشت کی نمو کے لیے ٹیکنالوجی کمپنیوں کے کردار پر زور دیتا رہا ہے۔
ایک زمانے میں برطانوی کمپنیوں کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ وہ امریکی سلیکون ویلی کے ساتھ مقابلہ کر سکتی ہیں۔ اسی لیے لندن کے ایک علاقے کو ’سلیکون چوک‘ کا نام دیا گیا تھا۔رواں سال کے شروع میں ٹیک سٹی نے خبر دی تھی کہ ساڑھے 15 لاکھ کے لگ بھگ برطانوی ڈیجیٹل کمپنیوں میں کام کرتے ہیں۔(جاری ہے)
اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ ڈیجیٹل معیشت برطانیہ کی مجموعی معیشت کے مقابلے پر 33 فیصد زیادہ تیزی سے بڑھ رہی ہے۔
لیکن اب یورپی یونین چھوڑنے کا ان کمپنیوں پر کیا اثر پڑے گا؟لندن میں قائم ڈیجیٹل ایجنسی بیٹن ہال کے بانی ڈریو بینوی کہتے ہیں: ’مجھے تشویش ہے کہ مقامی منڈیاں اب سست ہو جائیں گی۔ حالیہ برسوں میں لندن بڑی کمپنیوں کے لیے ٹیکنالوجی کے مرکز کے روپ میں ابھر کر سامنے آیا ہے۔ تمام بڑی کمپنیوں کے لندن میں دفاتر ہیں۔‘بینوی نے برطانوی میڈیا کو بتایا کہ ان کی تشویش کی وجہ یہ ہے کہ ان کی کمپنی کے بیشتر عملے کا تعلق ای یو کے ملکوں سے ہے اور وہ برطانیہ میں ای یو ویزے پر ہیں۔ وہ کہتے ہیں: ’غیریقینی صورتِ حال مشکل پیدا کرتی ہے۔‘ایک ہزار برطانوی اور یورپی کمپنیوں سے کیے جانے والے سروے کے مطابق ان میں سے صرف ایک چوتھائی کے پاس برطانیہ کے یورپی یونین سے نکلنے کی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے کسی قسم کا ٹھوس منصوبہ موجود ہے۔تھیو پریسٹلی سکاٹش ٹیکنالوجی گرو ہیں۔ وہ کہتے ہیں: ’بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی اکثریت نے لندن میں دفاتر کھول رکھے ہیں۔’بریگزٹ‘ کے بعد اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ ان کا یہ فیصلہ کس حد تک درست تھا۔‘ایک بیان میں برطانوی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی نمائندگی کرنے والی تجارتی تنظیم ٹیک یو کے نے ریفرینڈم کے نتائج پر مایوسی ظاہر کرتے ہوئے کہا: ’یورپی یونین کے فوائد کے بغیر برطانیہ کو کامیاب ہونے کے لیے سخت محنت کرنا ہو گی۔‘اس کے علاوہ یورپی یونین کی فنڈنگ کا مسئلہ بھی ہے۔ بہت سی برطانوی کمپنیوں کو مشترکہ تحقیقی منصوبوں پر یورپی یونین کے وسائل سے فوائد ملتے ہیں۔ اب ان منصوبوں کا مستقبل بھی ڈانواں ڈول نظر آتا ہےمزید تجارتی خبریں
-
100اور 1500روپے والے قومی انعامی بانڈز کی قرعہ اندازی15مئی کوہوگی
-
ملک میں سولر پینل کی قیمتیں مزید کم ہوگئیں
-
متحدہ عرب امارات میں کام کرنے والے پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 5فیصد اضافہ ریکارڈ
-
برائلر گوشت کی قیمت میں32روپے کلو اضافہ
-
100اور1500والے بانڈز کی قرعہ اندازی15مئی کو ہو گی
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج کا 100 انڈیکس 73357پوائنٹ کی نفسیاتی حد عبور کرگیا
-
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافہ اوپن مارکیٹ میں کمی
-
ملک میں سونے کی قیمت 2 لاکھ 39 ہزار 200 روپے فی تولہ برقرار
-
انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قیمت میں کمی ریکارڈ
-
بھارتی پیاز کے آتے ہی ملک میں پیاز کی قیمت میں 50 فیصد کمی‘ نجی ٹی وی
-
برائلر گوشت اور فارمی انڈوں کے نرخ
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں مندی کارحجان، انڈیکس 159.38 پوائنٹ کی کمی کے بعد 72601.82 پوائنٹس پربند
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.