مسلم لیگ نون پیپلزپارٹی کورام کرنے میں ناکام‘ٹی او آرز کمیٹی سے علیحدگی اور شریف خاندان کے خلاف ریفرنس دائرکرنے کا فیصلہ

وزیراعظم اور ان کے خاندان کو پانامہ لیکس پر جوابدہ ہونا پڑے گا ،تحقیقات کا مطالبہ اصولوں پر مبنی ہے: بلاول بھٹوزرداری کا پیپلزپارٹی کی کور کمیٹی سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 23 جون 2016 19:21

مسلم لیگ نون پیپلزپارٹی کورام کرنے میں ناکام‘ٹی او آرز کمیٹی سے علیحدگی ..

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23جون۔2016ء) مسلم لیگ نون پیپلزپارٹی کورام کرنے میں ناکام ہوگئی ہے اور پیپلز پارٹی نے ٹی او آرز کمیٹی سے علیحدگی کا فیصلہ کر لیا ہے۔پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی زیر صدارت پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ جس میں پیپلز پارٹی نے ٹی او آرز کمیٹی سے علیحدگی کا فیصلہ کیا ہے۔

اور اعلان کیا ہے کہ شریف خاندان کے خلاف نااہلی ریفرنس دائر کیا جائے گا۔بیرسٹراعتزازاحسن کے مطابق پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے ٹی او آرز کمیٹی سے علیحدگی اور شریف خاندان کے خلاف ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دے دی ہے۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی غیر جانبدار ٹی او آرز کے لیے بنائی حکومت بے نقاب ہوچکی ہے۔پیپلز پارٹی نے وزیر اعظم اور ان کے خاندان کے منتخب اراکین کی نااہلی کے خلاف الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کرنے کا بھی فیصلہ کر لیا ہے۔

(جاری ہے)

لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ اب آلودہ لوگوں کے ذریعے مقدس ایوان کو چلایا نہیں جا سکتا۔قبل ازیں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم سے پانامہ لیکس کی تحقیقات کا مطالبہ اصولوں پر مبنی ہے، وزیراعظم اور ان کے اہلخانہ کو پانامہ انکشافات پر جوابدہ ہونا پڑے گا،آئندہ کی حکمت عملی پارٹی رہنماں کی مشاورت سے طے کریں گے۔

اجلاس میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے بلاول بھٹو زرداری کو ٹی او آرز پر بریفنگ دی۔اعتزاز احسن نے کہا کہ حکومت وزیراعظم اور ان کے اہلخانہ کے احتساب کیلئے تیار نہیں ہے،پارلیمانی کمیٹی میں ٹی او آرز کا معاملہ حل ہوتا نظر نہیں آتا،اپوزیشن کی جماعتیں عید کے بعد حکومتی رویے کے خلاف احتجاج کرنا چاہتی ہیں ،ہمیں بھی اس سلسلہ میں کوئی فیصلہ کرنا چاہئیے۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت وزیراعظم اور اہل خانہ کی جوابدہی پر راضی نہیں، اپوزیشن سے مل کر بہت کوشش کی کہ معاملہ پارلیمان میں حل ہو جائے لیکن ایسا نہ ہو سکا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم اور ان کے اہلخانہ کو پانامہ انکشافات پر جوابدہ ہونا پڑے گا ،وزیراعظم سے تحقیقات کا مطالبہ اصولوں پر مبنی ہے، آئندہ کی حکمت عملی پارٹی رہنماں کی مشاورت سے طے کریں گے۔

بلاول بھٹو زرداری نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے بیٹے کے اغوا اور امجد صابری کے قتل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں کے سامنے ہار نہیں مانیں گے۔واضح رہے کہ آج ہی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سے ملاقات کی تھی،جس میں الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری اور پاناما لیکس کے ٹی او آرز پر پیدا ہونے والے ڈیڈ لاک پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اپوزیشن لیڈر کے چیمبر میں ہونے والی ملاقات میں چاروں صوبوں سے ملنے والے الیکشن کمیشن ارکان کے ناموں اور تقرری کے معاملے پر بات کی گئی۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف بیماری کے باعث ملک سے باہر ہیں، وہ اس معاملے پر مشاورت نہیں کر پائیں گے، اس لئے ان کی جگہ وہ بات کرنے آئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بجٹ کی وجہ سے مصروفیت رہی، الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری 45 روز سے قبل کر لی جائے گی۔ خورشید شاہ جلد الیکشن کمیشن کے ارکان کے لئے اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت شروع کریں گے۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ارکان کے ناموں پر غیررسمی مشاورت کی ہے، عید کے بعد الیکشن کمیشن کے ارکان کے ناموں کا حتمی فیصلہ کر لیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :