معروف قوال امجد صابری کی گاڑی پر فائرنگ،امجد صابری جاں بحق جبکہ دوشدید زخمی ہوگئے

دہشت گرد امجد صابری کا گھر سے پیچھا کر رہے تھے،موقع پا کر ٹارگٹ کیا،امجد صابری کو چار سے پانچ گولیاں لگیں۔ایس ایس پی سینٹرل مقدس حیدر

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 22 جون 2016 15:59

معروف قوال امجد صابری کی گاڑی پر فائرنگ،امجد صابری جاں بحق جبکہ دوشدید ..

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔22جون 2016ء) : کراچی کے علاقہ لیاقت آباد نمبر 10 میں معروف قوال امجد فرید صابری کی گاڑی پر نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کردی،جس کے نتیجہ میں امجد صابری جاں بحق جبکہ دو افراد شدید زخمی ہوگئے ہیں،امجد صابری کی گاڑی کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ موٹر سائیکل سوار ملزمان کی طرف سے بنایا گیا ہے،پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کیلئے علاقہ کی ناکہ بندی کردی ہے۔

کراچی پولیس کے مطابق شریف آباد تھانے کی حدود لیاقت آباد نمبر 10 موٹر سائیکل سوار ملزمان نے ہنڈا سٹی کار نمبر BEE-797 پر فائرنگ کردی۔فائرنگ کی زد میں آکر کار میں سوار عالمی شہرت یافتہ قوال امجد صابری اور ان کے عزیز سلیم صابری سمیت 3افراد زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ امجد صابری اور ان کے ڈرائیور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے جبکہ ان کے عزیز سلیم صابری عباسی شہید اسپتال میں دوران علاج چل بسے۔

(جاری ہے)

واقعہ کے بعد رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔پولیس کے مطابق موٹر سائیکل پر سوار 2دہشت گردوں نے ٹریفک کے دباوٴ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے امجد صابری کی گاڑی پر اس وقت فائرنگ کی جب ان کی گاڑی کی رفتار انتہائی کم تھی۔دہشتگردوں نے ان کی گاڑی پر متعدد گولیاں چلائیں۔ عینی شاہدین کے مطابق ایک موٹر سائیکل پر دو مسلح دہشت گرد سوار تھے۔

گاڑی آہستہ ہونے پر موٹر سائیکل پر پچھلی نشست پر بیٹھے دہشت گرد نے گاڑی کے فرنٹ پر فائرنگ کی۔ دہشتگردوں نے اطمینان سے کارروائی کی اور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ ایس ایس پی سینٹرل مقدس حیدر کا کہنا ہے کہ دہشت گرد امجد صابری کا پیچھا کر رہے تھے موقع پا کر ٹارگٹ کیا۔ امجد صابری کو چار سے پانچ گولیاں لگیں۔ جائے وقوعہ سے گولیوں کے خول جمع کئے جا رہے ہیں۔

تفصیلات جمع کی جا رہی ہیں۔ ابھی حتمی کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار فوری طور پر موقع پر پہنچے اور ایمبیولینس کے ذریعے زخمیوں کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا۔امجد صابری کی بھانجی کا کہنا ہے کہ انہیں کئی گولیاں لگی ہیں جو ان کی موت کی وجہ بنی۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق امجد صابری کو سر اور سینے پر گولیاں لگیں۔

امجد صابری ایک نجی ٹی وی کے پروگرام کی ریکارڈنگ کیلئے جا رہے تھے۔ وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے امجد فرید صابری کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ انہوں نے پولیس حکام کو حکم دیا ہے کہ معروف پاکستانی قوال کے قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔وزیراعلی سندھ نے امجد صابر کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سازش کے تحت شہر کے حالات خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جب کہ وزیراعلی نے ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر کو فون کیا اور شہر میں پیٹرولنگ بڑھانے کی ہدایت کی۔

اسی کے ساتھ وزیراعلی سندھ نے ایس ایچ او لیاقت آباد اور ڈی ایس پی کو معطل جبکہ ایس پی لیاقت آباد سے وضاحت طلب کرلی ہے ۔وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے بھی امجد صابری کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے واقعے پر تشویش کا اظہارکیا ہے جب کہ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امجد صابری کا قتل شہر قائد کا امن خراب کرنے کی سازش ہے۔

دوسری جانب وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال نے فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ قاتلانہ حملے میں معروف قوال امجد صابری سمیت 3 افراد جاں بحق ہوئے جن کی گرفتاری کے لئے سیکیورٹی ادارے متحرک ہوگئے ہیں۔آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے ڈی آئی جی ویسٹ اور ایس ایس پی وسطی کو کرائم سین پر پہنچ کر تمام اکٹھا شہادتوں کی فرانزک تحقیقات کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں ۔

جبکہ ماہر تفتیشی افسران کو انویسٹی گیشن کی ذمہ داریاں سونپنے اور کرائم سین کے اطراف کے علاقوں میں ناکہ بندی اور سرچنگ کو یقینی بنانے کی ہدایت جاری کی ہیں ۔امجد صابری معروف قوال غلام فرید صابری کے فرزند تھے۔ قوال امجد صابری 23 دسمبر 1976 کو پیدا ہوئے۔ امجد صابری نے 9 سال کی عمر میں موسیقی سیکھنے کا آغاز کیا۔ امجد صابری کو قوالی کا گر وراثت میں ملا تھا۔

عصر حاصر میں قوالی کے شعبے میں صف اول کے قوال مانے جاتے ہیں۔والد اور چچا کے انتقال کے بعد امجد صابری ان کے ورثے کو آگے بڑھارہے تھے اور انہوں نے اپنی محنت سے قوالی کی دنیا میں اپنی علیحدہ پہچان بنالی تھی۔صابری برادان نے جو بھی کلام پڑھا وہ لوگوں کے دلوں میں اتر گیا تاہم ان کے سب سے مشہور و مقبول کلاموں میں بھر دو جھولی میری، تاجدار حرم ہو نگاہ کرم اور میرا کوئی نہیں ہے تیرے سوا شامل ہیں۔امجد صابری نے متعدد ہندی فلموں کیلئے بھی قوالیاں ریکارڈ کرائی ہیں۔