اسرائیلی عدالت نے نابینا فلسطینی پروفیسر کی مدت حراست میں دوسری بار 4ماہ کی توسیع کر دی

بدھ 22 جون 2016 14:59

جنین (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 جون ۔2016ء) اسرائیلی مقامی عدالت نے نابینا فلسطینی پروفیسر اور ممتاز عالم دین عزالدین عمارنہ کی مدت حراست میں دوسری بار چار ماہ کی توسیع کر دی ہے۔ دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں اور محروس پروفیسر عمارنہ کے اہل خانہ نے انتظامی حراست میں توسیع کے فیصلے کو ظالمانہ اور غیرمنصفانہ قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

اطلاعات کے مطابق اسرائیلی جیل میں پابند سلاسل فلسطینی پروفیسر کے بیٹے احمد نے بتایا کہ ان کے والد کی مدت حراست آج بدھ کو ختم ہونا تھی مگر قابض فوج کی سفارش پر اسرائیلی عدالت نے ان کی مدت حراست میں چار ماہ کی توسیع کر دی ہے۔ احمد نے بتایا کہ اس کے والد 45 سالہ عزالدین عمارنہ بصارت سے محروم ہیں۔ اس لیے ان کی دیکھ بحال کے لیے خاص توجہ اور اہتمام کی ضرورت ہوتی ہے مگر اسرائیلی حکام نے دانستہ طور پر انہیں دیگر اہل خانہ کو اذیت سے دوچار کرنے کیلئے انہیں پابند سلاسل کر رکھا ہے۔پیشے کے اعتبار سے پروفیسر عمارنہ ایک استاد ہیں اور القدس یونیورسٹی میں اصول دین کے شعبے میں پروفیسر ہیں۔