پاک بھارت تعلقات میں بڑی رکاوٹ ہندوانتہا پسند تنظیمیں ہیں۔وزیرداخلہ پاکستان

انتہاپسند تنظیموں کا بھارتی حکومت پر اثرورسوخ ہے،بھارتی وزیرخارجہ کو اس مسئلے پر سیاسی پوائنٹ سکورنگ نہیں کرنی چاہیے تھی،بھارتی وزیرخارجہ سنجیدہ ہیں تو پہیلیوں میں بات نہ کریں،کھل کر بتائیں کہ تعلقات کی بحالی میں کونسی طاقت رکاوٹ ہے۔چوہدری نثار علی خان کا بھارتی وزیرخارجہ کے بیان پر ردعمل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 20 جون 2016 17:34

پاک بھارت تعلقات میں بڑی رکاوٹ ہندوانتہا پسند تنظیمیں ہیں۔وزیرداخلہ ..

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔20جون۔2016ء) : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ پاک بھارت تعلقات میں بڑی رکاوٹ ہندوانتہا پسند تنظیمیں ہیں،انتہاپسند تنظیموں کا بھارتی حکومت پر اثرورسوخ ہے،بھارتی وزیرخارجہ کو اس مسئلے پر سیاسی پوائنٹ سکورنگ نہیں کرنی چاہیے تھی۔بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاک بھارت تعلقات سے متعلق بھارتی وزیرخارجہ کا بیان حیران کن ہے۔

بھارت مذاکرات کیلئے سنجیدہ ہے تو مذاکرات کے دروازے کیوں بند کر رکھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیرخارجہ سنجیدہ ہیں تو پہیلیوں میں بات نہ کریں۔بھارتی وزیر کھل کر بتاتے کہ تعلقات کی بحالی میں کونسی طاقت رکاوٹ ہے۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ ہمارے نزدیک پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے میں سب سے بڑی رکاوٹ آر ایس ایس، ابھی ناو بھارت،شیو سینا جیسی ہندو انتہاء پسند تنظیمیں اور ان کے بھارت کی حکومت سے تعلقات اور اثر و رسوخ ہے۔

(جاری ہے)

چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ جہاں تک پاکستان کے حوالہ سے بھارتی حکومت کا تعلق ہے اس کی پاکستان دوستی کی پالیسی تو مودی صاحب کی اس تقریر کے ایک ایک لفظ سے عیاں ہو گئی تھی جو انہوں نے امریکی کانگریس میں کی تھی۔ وزیرِداخلہ نے کہا کہ وزیرِاعظم پاکستان کے کسی بھی ملک یا کسی سربراہ حکومت سے تعلقات پاکستان کے مفادات سے منسلک ہیں، بھارتی وزیر ِخارجہ کی جانب سے انہیں ذاتی رنگ دینا کسی طور مناسب نہیں۔