دال مہنگی ہے تو عوام چکن کھائیں

آئی ایس آئی اور آئی بی کے علاوہ تمام اداروں کا سیکرٹ سروس فنڈ بند کردیا ہے-اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبے بھی بجٹ خسارے میں جاسکتے ہیں:وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 18 جون 2016 18:16

دال مہنگی ہے تو عوام چکن کھائیں

اسلام آباد(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18جون۔2016ء) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ قیام پاکستان کے وقت سے قرضوں کا حساب مسلم لیگ نون سے نہ پوچھا جائے۔ قرضوں کا حساب پیپلز پارٹی اور پرویز مشرف سے بھی پوچھا جائے۔ ان کے اثاثوں کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع ہیں۔ غلط الزمات لگانے والوں کو عدالت میں لے کر جاو¿ں گا۔

بجٹ خسارہ گزشتہ تین سالوں میں آدھا رہ گیا ہے ،اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبے بھی بجٹ خسارے میں جاسکتے ہیں، میرے اثاثوں کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع ہیں ان خیالات کا اظہاروزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی میں کیا۔ انہوں نے کہا 1947 سے قرضوں کا حساب ہم سے نہ پوچھا جائے۔ ان کا کہنا ہے قرضوں کا حساب پیپلز پارٹی اور پرویز مشرف سے بھی پوچھا جائے۔

(جاری ہے)

وزیرخزانہ نے کہا کہ اگردال مہنگی ہے تو عوام دال کھانا چھوڑکر چکن کھائیں۔ کشکول توڑنے کا دعوی کرنے والی حکومت کے وزیر خزانہ کا کہنا ہے کشکول کی دیگ اس حکومت نے نہیں بنائی۔اسحاق ڈار نے مزیدکہا کہ اگر کوئی ان کے بیرون ملک اثاثے ثابت کردے تو وہ مستعفی ہوجائیں گے۔اس ایوان کو دھرنوں یا سڑکوں کی سیاست میں نہ الجھائیں۔ ہمیں ایک دوسرے کی عزت کرنی چاہیے ،صرف خبر بنانے کے لیے فضول باتیں کی جاتی ہیں۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ معزز رکن کہتے ہیں ماش کی دال 260 روپے کلو ہوگئی ،چکن پر تمام سیلز ٹیکس اور ڈیوٹیز ختم کردی گئیں ، میں ان سے کہتا ہوں کہ وہ ماش دال کے بجائے چکن کھائیں۔معزز رکن اپنے حلقے میں لوگوں کو چکن کھانے کا مشورہ دیں، چکن کی اوسط قیمت 200 روپے فی کلو ہے ، ٹی سی پی کو دال درآمد کرنے کی ہدایت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایوان صدر کے اخراجات ماضی کے مقابلے میں کم کئے گئے ہیں، ماضی کی طرح صدر مملکت ایسے نہیں جن کا مذاق اڑایا جاتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایس آئی اور آئی بی کے علاوہ تمام اداروں کا سیکرٹ سروس فنڈ بند کردیا ہے۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ حکومت طورخم بارڈر پر کشیدگی سے آگاہ ہے اور صورتحال کو دیکھ رہی ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ انہوں نے ایک پارٹی کے سربراہ کو چیلنج کر رکھا ہے کہ میرے اثاثوں کا فرانزک آڈٹ کرائیں، شیخ رشید بھی کرائیں، اگر میں غلط ہوا تو فیس میں ادا کروں گا وہ غلط ہوں تو وہ ادا کریں۔اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ بیرونی قرضے جی ڈی پی کے 50فیصد تک لانے کا ہدف ہے،بیرونی قرضوں کے بارے میں ہم سے نہیں پچھلی حکومتوں سے پوچھیں۔انہوں نے بتایا کہ آپریشن ضرب عضب کےلئے بجٹ میں 100ارب روپے رکھے گئے ہیں، بجٹ میں مالیاتی خسارے پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔