پا کستانی سول سو سا ئٹی کی جا نب سے بحیرہ جنو بی چین کے معا ملہ پر چینی مؤ قف کی حما یت کا خیر مقدم کر تے ہیں

دو نوں مما لک کا علا قا ئی اور بین الاقوا می امور پر مؤ قف ہمیشہ یکسا ں رہا ہے، چین

ہفتہ 18 جون 2016 18:00

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 جون ۔2016ء) چین نے پا کستان کی سیا سی جما عتوں اور سو ل سو سا ئٹی کی جا نب سے بحیرہ جنو بی کے معا ملہ پرچینی مؤ قف کی حما یت کا خیر مقدم کر تے ہو ئے کہا ہے کہ دونوں مما لک کا علا قائی اور بین الاقوا می امور پر مؤ قف ہمیشہ یکسا ں رہا ہے۔چینی وزارت خا رجہ کے سینیئر سفا رتکا ر نے چین کے دورے پر مو جود پا کستانی صحا فیوں کے وفد سے گفتگو کر تے ہو ئے کہا پا کستان کے مختلف شعبہ ہا ئے زند گی کی جا نب سے بحیرہ جنو بی چین کے معا ملہ پر چینی مؤ قف کی حما یت کے حوا لے میڈ یا ر پو رٹس کا خیر مقد م کر تے ہیں۔

پا کستان کی جا نب سے مذ کو رہ معا ملہ پر چین کی علا قا ئی خود مختا ری کے معا ملات پر چینی مؤ قف کی حما یت کو قدر کی نگا ہ سے دیکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

پا کستان ہمیشہ سے چین کا قا بل اعتماد دوست رہا ہے اور بحیرہ جنو بی چین پر چینی مؤ قف کی حما یت اس کا وا ضح ثبو ت ہے۔پا کستا نی عوام چین کے ساتھ ہیں اور اسی طر ح کے جذ بات کا اظہار چین کی جا نب سے بھی مسلسل کیا جا تا ہے۔

انہوں نے مز ید کہا کہ فلپا ئن کی جا نب سے یکطر فہ طو ر پر ثا لثی کونسل میں دا ئر کی جا نے والی در خواست کی قا نو نی حیثیت نہیں اور نہ ہی چین اس عمل میں حصہ لے رہا ہے۔ چین کی وزارت خا رجہ کی جا نب سے بحیرہ جنو بی چین کے معا ملہ پر جا ری ہو نے والی سر کا ری دستا ویزات کے مطا بق فلپا ئن نے 22جنو ری 2013کو چین کو مطلع کیا کہ اقوا م متحدہ کے سمندری تنا ز عات کے حوا لے سے مو جود قوا نین کے آ رٹیکل 287کے تحت تنا زعہ کے حل کیلئے ثالثی کو نسل میں در خواست دائر کر دی گئی ہے۔

19فرو ری 2013کو چین نے فلپا ئن کی اطلاع کو مسترد کر تے ہو ئے مؤ قف اختیار کیا کہ ثا لثی کے کسی بھی عمل کو نہ تو قبو ل کیا جا ئیگا اور نہ ہی اس کا حصہ بنیں گے۔چین اور فلپا ئن نے با ہمی تنا ز عات کو مذاکرات اور گفت و شنید سے حل کر نے پر اتفاق کیا تھا تا ہم فلپا ئن نے معا ہدے کی خلاف ورزی کر تے ہو ئے ثا لثی کو نسل میں در خواست دا ئر کر دی جسے کسی صورت قبو ل نہیں کیا جا ئیگا ۔فلپا ئن تنا زعہ حل کر نے میں سنجیدہ ہے تو معا ہدوں کے مطا بق با ہمی مذاکرات اور گفت و شنید کارا ستہ اختیار کر ے۔

متعلقہ عنوان :