اٹک میں پچاس ہزارسے زائدموٹرسائیکل نوعمربچوں کے زیراستعمال،آئے روزایکسیڈنٹ معمول

جمعرات 16 جون 2016 22:52

اٹک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔16 جون ۔2016ء ) اٹک میں پچاس ہزار سے زائد موٹر سائیکل نو عمر بچوں کے زیر استعمال آئے روز کے ایکسیڈنٹ گلی محلوں میں سو کلو میٹر کے رفتا ر سے زائد موٹر سائیکل چلانے کے سبب پیدل چلنے والے شہری نہ صرف سڑکوں پر بلکہ گلی محلوں میں بھی خوف زدہ ہو کر چلتے ہیں آٹھ سال سے لے کر تیس سال تک کے نوجوان انتہائی تیز رفتاری سے موٹر سائیکل چلانااپنا قانونی اور اخلاقی حق سمجھتے ہیں ان پچاس ہزار سے زائد موٹر سائیکل چلانے والوں میں سے صرف ایک ہزار افرا دکے پا س اپنے ڈرائیونگ لا ئسنس ہیں جبکہ باقی افرا دقانون کو ردی کی ٹوکری میں ڈال کو دن رات موٹر سائیکل تیز رفتاری سے چلا کر نہ صرف پیدل چلنے والے شہریوں کا استحقاق مجروع کر رہے ہیں بلکہ ان پیدل چلنے والے معصوم بچوں ، ضعیف العمر افرا د،خواتین اور ہر عمر سے تعلق رکھنے والے اشخاص کی جان کے لیے خطرہ بن چکے ہیں ڈی پی او ،ڈی ایس پی ،ایس ایچ او ،ڈی ایس پی ٹریفک ،سیکرٹری آر ٹی اے اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے نامعلوم وجوہات کے بنا پر ان بے مہار موٹر سائیکل سواروں کے خلاف کاروائی سے گریزاں ہیں جس کے سبب عام شہری انتہائی اذیت کا شکا رہیں عوامی سیاسی ،سماجی ،مذہبی اور تجارتی حلقوں نے وزیر اعلیٰ ،آئی جی ، آر پی او ،ڈی سی او اٹک ،ڈی پی او اٹک اور دیگر ارباب اختیار ات سے مطالبہ کیا ہے کہ اٹک میں ٹریفک کے معاملات خصوصاً موٹر سائیکل سواروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے اور شہری حدود میں موٹر سائیکل چلانے کے لیے ایک حد رفتا ر بھی مقرر کرنے کا مطالبہ کر تے ہوئے اصلاح و احوال کی اپیل کی ہے ۔