ای او بی آئی میں غیر قانونی بھرتیاں ٗتوہین عدالت کے مقدمہ میں سابق سیکرٹری محنت وافرادی قوت عارف عظیم کے وارنٹ گرفتاری

آئندہ سماعت پر قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کو طلب کرلیا ٗتحریری بیان جمع کرنے کی ہدایت

جمعرات 16 جون 2016 21:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 جون ۔2016ء) سپریم کورٹ نے ای او بی آئی میں غیر قانونی بھرتیوں کے حوالے سے توہین عدالت کے مقدمہ میں سابق سیکرٹری محنت وافرادی قوت عارف عظیم کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کو طلب کرلیا ٗتحریری بیان جمع کرنے کی بھی ہدایت کی۔ جمعرات کو چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ای او بی آئی میں غیر قانونی بھرتیوں کے حوالے سے توہین عدالت کے مقدمہ کی سماعت کی۔

اس موقع پر نیب کے سپیشل پراسیکوٹر ناصرمغل نے پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے ان سے استفسارکیاکہ عدالت نے گذشتہ سماعت پر بھی وزارت محنت و افرادی قوت کے سابق سیکرٹری محمد عارف عظیم کو طلب کیا تھا کیا وہ خود یاان کی طرف سے کوئی آیاہے توسپیشل پراسیکوٹرنے کہاکہ وہ نہیں آئے ہیں حالانکہ عدالتی احکامات ان تک پہنچائے گئے تھے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے پوچھاکہ وہ کیوں حاضرنہیں ہوئے، ہمیں یہ بھی بتایاجائے کہ اس وقت کون وزیرمحنت وافرادی قوت تھا۔

سپیشل پراسیکوٹر نے بتایاکہ سید خورشید شاہ اس وقت انچارج وزیرتھے ،عدالت نے عارف عظیم کی عدم حاضری پرشدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے اورمحمد عارف عظیم کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا حکم جاری کر تے ہوئے واضح کیاکہ آئندہ سماعت پرسابق سیکرٹری کی حاضری کویقینی بنایاجائے۔عدالت نے وزارت محنت و افرادی قوت کے سابق وزیر سید خورشید شاہ کو بھی ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کہاکہ وہ اپناتحریری جواب بھی عدالت میں جمع کرائیں۔ بعدازاں کیس کی مزید سماعت عید کے بعد تک ملتوی کردی گئی ۔