لاڑکانہ پولیس کی کارروائیاں، 54 پولیس مقابلوں میں2 بدنام ڈاکو مارے گئے ، 13 ملزمان کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا

جمعرات 16 جون 2016 21:12

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 جون ۔2016ء) لاڑکانہ پولیس نے ضلع بھر سے جرائم پیشہ اور ڈاکوؤں سے 54 پولیس مقابلے کرکے دو بدنام ڈاکو کو مارنے اور 13 ملزمان کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ پولیس نے 98 جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کیا اور شہر میں ڈکیتی کی وارداتیں کرنے والے 12 گروہوں، 682 روپوش اور 178 اشتہاری ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔

ایس ایس پی لاڑکانہ کامران نواز پنجوتہ نے میڈیا کے نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ لاڑکانہ ضلع کے اندر امن امان کی صورتحال اس وقت بہتر ہے اور پولیس نے گذشتہ 6 ماہ کے اندر جرائم پیشہ افراد کے مقامات پر آپریشن کرکے بڑی تعداد میں ملزمان کو گرفتار کرکے ان سے اسلحہ برآمد کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کے اندر ڈاکوؤں سے 24 پولیس مقابلے کرکے دو بدنام ڈاکوؤں واجو جویو اور علی خان جتوئی کو مارا گیا اور 13 افراد کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا ہے جن میں سہنو کھکھرانی، دیدار علی لہر، زبیر علی عرف بندہ علی کلہوڑو، اﷲ بخش ابڑو، آصف علی جتوئی، ولی محمد لاہوری، جمیل جتوئی، طارق جتوئی، عبید اﷲ عرف جن جتوئی، بڈل کرمان، ریاض جاگیرانی، الہودایو جاگیرانی اور امداد علی عرف خادم جوتئی عرف ڈم جونیجو شامل ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ شہر اور ضلع کے اندر موٹرسائیکل چھیننے والے، گھر میں گھس کر ڈکیتی کرنے والے 12 گروہوں کی نشاندہی پر ان میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، گرفتار ہونے والوں میں منظور کھکھرانی، راشد کھکھرانی، سہنو کھکھرانی، امجد علی کھوکھر، نوید علی کھوکھر، ندیم جروار، رشید جروار، زبیر چانڈیو، اختر حسین چانڈیو، عبدالخالق چانڈیو، عاطف چانڈیو، محمد رفیق بھنگر، شعیب جتوئی، جمیل جتوئی، طارق جتوئی اور دیگر شامل ہیں جن سے 4 کلاشنکوف، 7 رائیفلز، 3 ریوالور، 53 پسٹلز، 18 شارٹ گن، 4 گرنیڈ، 286 گولیاں اور 62 کارتوس برآمد کرنے کے ساتھ ساتھ جرائم پیشہ افراد سے 2 کار گاڑیاں، 32 موٹرسائیکلیں بھی برآمد کی گئی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ضلع کے اندر مختلف مقامات پر بدنام منشیات فروشوں کو گرفتار کرکے ان سے 50 گرام ہیروئن، 3 من سے زائد چرس بھی برآمد کیا گیا ہے اس کے ساتھ ساتھ شراب کی بوتلیں بھی بڑی تعداد میں برآمد کیے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ لاڑکانہ ضلع کے اندر انڈس ہائی وے پر پولیس کی کوئی بھی کانوائی نہیں اور ضلع کے اندر برادریوں کے تنازعات کو روکنے کے یے جامع پالیسی اختیار کی جارہی ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات رونما نہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ نئے تھانوں کے لیے حکومت سندھ کو تحریری طور پر لکھا گیا ہے اور ضلع کے اندر ایس ایچ او کے منظم جرائم کو بند کیا گیا ہے اگر کسی تھانے کے ایس ایچ او پر منظم جرائم میں ملوث ہونے کے شواہد ملے تو اسے ہٹانے کے ساتھ ساتھ محکمانہ کاروائی بھی کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :