پنجاب میں سرمایہ کاری اور تجارت کے لیے کینیا کی دلچسپی

بدھ 15 جون 2016 15:46

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 جون ۔2016ء) کینیا کے ہائی کمشنر نے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی غرض سے گزشتہ روز پنجاب سرمایہ کاری بورڈ کی چیف ایگزیکٹو آفیسر مس آمنہ چیمہ سے ملاقات کی۔ کینیا کے وفد میں جناب ہائی کمشنر پروفیسر جولیئس KibetBitok اور فیلیمونا وامبولوا شامل تھے۔ اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے پروفیسر KibetBitok نے کہا کہ پاکستان اور کینیا نے دوطرفہ تجارت میں 600 ملین ڈالر کا اضافہ کیا ہے جس سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوا۔

انھوں نے بتایا کہ کس طرح پاکستان میں استعمال ہونے والی چائے کا 80 فیصد کینیا سے آتا ہے، جبکہ کینیا میں استعمال کیا جانے والے 70 فیصد چاول پاکستان سے درآمد کیا جاتا ہے۔ انھوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ پاکستان اور کینیا کے درمیان تجارت کا حجم بڑھا کر ایک بلین ڈالر تک کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

کینیا کے وفد نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے ساتھ تجارت و سرمایہ کاری کے تعلقات کو مزید وسیع کرنے کی ضرورت ہے، بالخصوص ٹیکسٹائلز، فارماسیوٹیکل مصنوعات، سرجیکل آلات اور سیاحت کے شعبے میں۔

چیف ایگزیکٹو سرمایہ کاری بورڈ مس آمنہ چیمہ نے پاک چین اقتصادی راہداری کی وجہ سے پنجاب میں پائے جانے والے سرمایہ کاری کے زبردست امکانات پر روشنی ڈالی۔ اقتصادی راہداری کینیا کے لیے ٹرانزٹ کا ایک اہم محور بن سکے گی اور اسے وسط ایشیا کے ساتھ ملائے گی۔ انھوں نے WIPA اور UNCTAD میں شرکت کی غرض سے جولائی میں نیروبی کے دورے پر جانے کا ارادہ ظاہر کیا۔ مس آمنہ چیمہ نے رائے دی کہ لاہور کے لیے ایک تجارتی وفد جلد ہی لانا چاہیے۔ انھوں نے نیروبی میں ہونے والے تجارتی میلے کینیا کے ہائی کمشنر کی جانب سے PBIT کے ساتھ تعاون کی تائید کی۔ اس کے علاوہ انھوں نے ایک یادداشت پر دستخط کرنے کی تجویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے وعدہ کیا کہ بنیادی مسودہ جلد ہی متعلقہ فریقین کو بھجوایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :