پنجاب حکومت انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کی واپسی کا نوٹیفیکیشن فوری طور پر جاری کرے ‘ ایل سی سی آئی

بدھ 15 جون 2016 14:54

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 جون ۔2016ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ محمد ارشد نے پنجاب حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پنجاب انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کی واپسی کا نوٹیفیکیشن فوری طور پر جاری کرے ، اگرچہ چند روز قبل اس سیس کی واپسی کا عندیہ دیا گیا تھا لیکن تاحال یہ معاملہ سرد خانے میں پڑا ہوا ہے جس کی وجہ سے تاجر پریشان ہیں۔

ایک بیان میں لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ پنجاب انفراسٹرکچر سیس ایک امتیازی ٹیکس ہے جس کی وجہ سے تاجروں میں پیدا ہونے والی بے چینی دور کرنے کے لیے اس کے خاتمے کا نوٹیفیکیشن فوری طور پر جاری کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ سیس فوری طور پر ختم نہ کیا گیا تو کاروباری ماحول پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہونگے، تاجر پہلے ہی ٹیکس حکام کے صوابدیدی اختیارات ، بینکوں سے لین دین پر ودہولڈنگ ٹیکس ، بلاجواز نوٹسز، چھاپوں اور مارکیٹوں کے باہر اینٹی سمگلنگ عملے کے خود ساختہ ناکوں کی وجہ سے پریشان ہیں۔

(جاری ہے)

شیخ محمد ارشد نے کہا کہ موجودہ حالات میں تاجر مزید بوجھ اٹھانے کے متحمل نہیں ہوسکتے، یہ سیس دوہرے ٹیکسیشن کی ایک شکل ہے جس کی وجہ سے تجارتی مال کی کلیئرنس دوسرے صوبوں کو منتقل ہوجائے گی ، تجارتی مال وہیں سے ملک کے دیگر حصوں کو روانہ کردیا جائے گا جس سے پنجاب کو بھاری معاشی نقصان ہوگا، نہ صرف صرف کلیئرنگ ایجنٹس ،ٹرانسپورٹیشن کمپنیاں اور اْن کے ہزاروں ملازمین بْری طرح متاثر ہونگے بلکہ پنجاب کو ملنے والا ریونیو دیگر صوبوں میں منتقل ہوجائے گا۔

لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ ایک بالواسطہ ٹیکس ہے جو پنجاب میں آنے جانے والی تجارتی اشیاء بشمول خام مال پر عائد کیا گیا ہے جس کا نتیجہ معاشی نشوونما کو بھاری نقصان کی صورت میں برآمد ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جب نامساعد حالات کے باوجود تاجر ملک کی ترقی کے لیے اپنا بہترین کردار ادا کرنے کی کوشش کررہے ہیں، ان پر مزید ٹیکسوں کا بوجھ لادنے کے بجائے سہولیات دینے کی ضرورت ہے۔ شیخ محمد ارشد نے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف پر زور دیا کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں اور پنجاب انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کی واپسی کا نوٹیفیکیشن فوری طور پر جاری کرنے کے احکامات صادر کریں۔

متعلقہ عنوان :