میری بہن نے گھر سے بھاگ کر شادی کرکے غلط کیا، پر میں کبھی نہیں چاہتی تھی کہ اسے قتل کر دیا جائے: لاہور میں زندہ جلا دیے جانے والی زینت کی بہن کا بیان

muhammad ali محمد علی ہفتہ 11 جون 2016 04:02

میری بہن نے گھر سے بھاگ کر شادی کرکے غلط کیا، پر میں کبھی نہیں چاہتی ..

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔09 جون ۔2016ء) لاہور میں زندہ جلا دیے جانے والی زینت کی بہن کا کہنا ہے کہ وہ کبھی نہیں چاہتی تھی کہ اس کی بہن کو قتل کر دیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق 2 روز قبل لاہور میں پسند کی شادی کرنے پر 19 سالہ لڑکی زینت کو اس کی ماں اور بھائی کی جانب سے سفاکیت کی حد کرتے ہوئے زندہ جلا کر قتل کر دیا گیا تھا۔ اس حوالے سے ایک غیر ملکی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے زندہ جلا دیے جانے والی لڑکی زینت کی بہن شازیہ نے کہا ہے کہ اس کی بہن نے گھر سے بھاگ کر شادی کرکے درست فیصلہ نہیں کیا تھا۔

مگر وہ یہ کبھی نہیں چاہتی تھی کہ اسے قتل کر دیا جائے۔ اس نے اپنی ماں کو بھی یہی مشورہ دیا تھا کہ زیادہ سے زیادہ یہ کیا جائے کہ زینت کیساتھ تعلقات ختم کر دیے جائیں۔

(جاری ہے)

مگر میری ماں کیلئے یہ سب برداشت کرنا بہت مشکل تھا کیونکہ وہ سمجھتی ہے کہ گھر میں کوئی ایسا شخص نہیں جو اس کے فیصلے کیخلاف جائے۔ شازیہ نے مزید بتایا ہے کہ اس کے والد کی وفات کے بعد سے اس کی ماں کا رویہ اپنی بیٹیوں کیساتھ کبھی بھی ٹھیک نہیں رہا تھا۔

جبکہ زینت کی خالہ نسیم بی بی نے بتایا ہے کہ اس کی بہن بہت پہلے ہی اپنی بیٹی کو یہ کہہ چکی تھی کہ وہ کبھی بھی ایک دوسری ذات کے لڑکے سے اس کی شادی نہیں کرے گی۔ میری بہن نے اپنبی بیٹے کو زندہ جلا دینے کے بعد اس اقدام کو چھپانے کی بجائے خود محلے میں نکل کر شور ڈال دیا اور لوگوں کو بتایا کہ کیوں اور کیسے اس نے اپنی بیٹی کو زندہ جلا دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :