قومی اسمبلی میں بجٹ 2016-17 پر جاری عام بحث میں حکومتی اور ارکان کی عدم دلچسپی اور غیر سنجیدگی حکومت کیلئے درد سر بن گئی ، ایوان زیریں کا کورم ٹوٹنا معمول بن گیا

جمعہ 10 جون 2016 17:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 جون ۔2016ء) قومی اسمبلی میں بجٹ 2016-17 پر جاری عام بحث میں حکومتی اور ارکان کی عدم دلچسپی اور غیر سنجیدگی حکومت کیلئے درد سر بن گئی ، ایوان زیریں کا کورم ٹوٹنا معمول بن گیا،تحریک انصاف کے رکن لال چند کی نشاندہی پر کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے قومی اسمبلی کی کارروائی تقریباً آدھا گھنٹہ معطل رہی،لیگ ارکان وزیر مملکت شیخ آفتاب کو وزراء کو ایوان میں لانے کاکہتے رہے ۔

جمعہ کو سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت میں14منٹ تاخیر سے شروع ہوا،تلاوت قرآن پاک اور نعت رسول مقبول کے بعد سپیکرایاز صادق نے ایوان کی کارروائی شروع کی تو تحریک انصاف کے رکن لال چند نے کورم پورا نہ ہونے کی نشاندہی کی،جس پر گنتی کے بعد سپیکر ایاز صداق نے ایوان کی کارروائی کورم پورا ہونے تک معطل کردی۔

(جاری ہے)

کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے ایوان کی کارروائی تقریباً آدھا گھنٹہ معطل رہی ۔

دوسری جانب قومی اسمبلی میں بجٹ 2016-17 پر جاری عام بحث میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان کی عدم دلچسپی کا سلسلہ جاری ہے،گزشتہ روز اجلاس شروع ہوا تو اپوزیشن اور حکومت کی ابتدائی نشستیں خالی تھیں،کوئی بھی وفاقی وزیر موجودنہیں تھا،وزیر مملکت شیخ آفتا ب بھی آدھا گھنٹہ تاخیر سے ایوان میں آئے ،جبکہ اجلاس کے شروع میں اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی لیڈر بھی موجود نہیں تھے۔(رڈ)

متعلقہ عنوان :