انسداد منشیات فورس کی کارکردگی قابل تعریف ہے، انسداد منشیات کے سرکردہ ادارے کی حیثیت سے اے این ایف کا علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر اعتراف قابل اطمینان امر ہے

وفاقی وزیرداخلہ و انسداد منشیات چوہدری نثار علی خان کی اے این ایف کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل ناصر دلاور شاہ سے ملاقات میں گفتگو وزیر داخلہ کو ادارے کی گزشتہ چھ ماہ کی کارکردگی کے حوالے سے رپورٹ پیش کی گئی

جمعہ 10 جون 2016 16:54

اسلام آباد ۔ 10 جون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔10 جون۔2016ء) وفاقی وزیرداخلہ و انسداد منشیات چوہدری نثار علی خان نے گزشتہ چھ ماہ کے دوران 3.985 ارب روپے مالیت کی منشیات پکڑنے پر انسداد منشیات فورس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ انسداد منشیات کے سرکردہ ادارے کی حیثیت سے اے این ایف کا علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر اعتراف قابل اطمینان امر ہے۔

انہوں نے یہ بات انسداد منشیات فورس کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل ناصر دلاور شاہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جنہوں نے جمعہ کو یہاں ان سے ملاقات کی اور وزیر داخلہ کو ادارے کی گزشتہ چھ ماہ کی کارکردگی کے حوالے سے رپورٹ پیش کی۔ اے این ایف کی جون 2016ء تک کی کارروائیوں کے نتیجہ میں اے این ایف نے تقریباً 50 ٹن منشیات قبضے میں لیں جس میں 2.23 ٹن ہیروئن، 33.24 ٹن حشیش، 7.7 ٹن افیون، 1.44 ٹن مارفین، 1.62 کلو گرام قوقین، 931.8 کلو گرام ایمفیٹا مائن، 6.08 کلو گرام میتھام فیٹا مائن، 790 ایکسٹیسی ٹیبلٹس اور 28550 زینکس ٹیبلٹس شامل تھیں۔

(جاری ہے)

اس عرصہ کے دوران منشیات کی تیاری میں استعمال ہونے والا 3.55 ٹن کیمیائی مواد بھی پکڑا گیا۔ اسی عرصہ میں 426 کیسز کا اندراج ہوا اور 506 مجرموں کو گرفتار کیا گیا۔ واضح رہے کہ اپریل 2016ء میں خصوصی انسداد منشیات مہم بھی شروع کی گئی تھی جس میں اسلام آباد اور صوبائی دارالحکومتوں کے تعلیمی اداروں پر توجہ مرکوز کی گئی جس سے ادارے کو بین الاقوامی منڈی میں 1.17 ارب روپے مالیت کی منشیات پکڑنے میں مدد ملی۔

اس ضمن میں اے این ایف نے پاکستان بھر میں 136 آپریشنز کئے جن کے نتیجے میں 155 ڈرگ سپلائرز کی گرفتاری ہوئی اور 19 گاڑیاں پکڑی گئیں۔ آپریشنز کے دوران 1.34 ٹن منشیات برآمد ہوئی، زیادہ تر کارروائیاں اسلام آباد، راولپنڈی، جہلم، لاہور، اٹک، ہری پور، پشاور، کوہاٹ، ملتان، گلگت، سکھر، کراچی، کوئٹہ اور قلعہ عبدالله میں کی گئیں۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لئے مقدمات کی فوری پیروی پر اے این ایف کی قیادت کو سراہا جس میں تفتیشی افسران اور پراسیکیوٹرز کی طرف سے جامع تیاری اور گواہوں کی بروقت حاضری کو یقینی بنانا شامل ہے۔

سخت محنت کے نتیجے میں منشیات سے متعلق کیسز کامیابی سے نمٹائے گئے۔ تحقیقات کے نتیجہ میں 301.5 ملین روپے مالیت کی املاک کو منجمد اور 6.95 ملین روپے مالیت کی جائیداد نیلام کی گئی۔ منشیات کی طلب میں کمی کی سرگرمیوں کے حوالے سے اے این ایف کی طرف سے 195 ملک گیر سرگرمیوں کا اہتمام کیا گیا جن میں لیکچرز، فری میڈیکل کیمپ، کھیلوں کی سرگرمیاں، ورکشاپ، پوسٹرز مقابلے، میوزیکل شو اور آگاہی مواد کی تقسیم شامل تھی۔

اے این ایف کے منشیات کے عادی افراد کے علاج کے لئے ہسپتالوں میں 318 مریضوں کا اسلام آباد، کوئٹہ اور کراچی میں علاج کیا گیا۔ اے این ایف منشیات کے علاج کی سہولیات کو بہتر بنانے پر بھی توجہ دے رہا ہے جس کے لئے راولپنڈی میں 45 بستروں کا ٹریٹمنٹ سینٹر پہلے سے ہی بہتر بنایا جا چکا ہے جبکہ کراچی میں 55 بستروں کا ٹریٹمنٹ سینٹر بچوں اور خواتین وارڈز کے اضافے کے ساتھ توسیع کے عمل میں ہے۔

اے این ایف پشاور میں 100 بستروں کے ٹریٹمنٹ سینٹر کی تعمیر بھی کر رہا ہے جو اس سال کے آخر تک فعال ہوگا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ منشیات کی پیداوار، طلب اور ترسیل کی روک تھام کے ساتھ ساتھ منشیات سے متعلقہ کیسز کی موثر پیروی کے حوالے سے ادارے کی استعداد کار میں اضافہ پر بھی خصوصی توجہ دی جائے۔ انہوں نے اے این ایف کو ہدایت کی کہ پشاور میں ٹریٹمنٹ سینٹر کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔