افغانستان سمیت اپنے تمام ہمسائیوں سے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں ‘ سرتاج عزیز

جمعہ 10 جون 2016 14:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 جون ۔2016ء) وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ افغانستان سمیت اپنے تمام ہمسائیوں سے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں ‘ہماری سول و ملٹری قیادت ایک صفحے پر ہے ‘دونوں ڈرون حملے کو ملکی سلامتی و وخود مختاری کے خلاف قرار دیا ہے ۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے 2013ء میں اقتدار میں آنے کے بعد امریکہ کے ساتھ سٹریٹجک ڈائیلاگ کو بحال کیا۔

وزیراعظم محمد نواز شریف نے 2013ء اور پھر 2015ء میں امریکہ کے کامیاب دورے بھی کئے۔دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان امریکہ کا اہم اتحادی بھی ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں پاکستان نے دی ہیں جس کو عالمی برادری بھی سراہتی ہے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان سمیت اپنے تمام ہمسائیوں سے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں اور افغان امن عمل کیلئے تعاون بھی کر رہے ہیں۔

گزشتہ دو اڑھائی سال میں افغانستان کے ساتھ ہم نے بہت تعاون کیا ہے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ افغانستان میں امن پورے خطے کیلئے مفید ہے، افغانستان میں امن کیلئے مذاکرات ہی بہترین ذریعہ ہیں، امریکہ نے 15 سال افغانستان فوجی آپریشن کیا لیکن مسئلہ حل نہیں ہو سکا۔ افغان امن عمل کیلئے بات چیت ہی بہترین ذریعہ ہے جس سے یہاں امن بحال ہو سکتا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں سرتاج عزیز نے کہا کہ بلوچستان میں ہونے والا حالیہ ڈرون حملہ پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے جس سے ہمارے اعتماد کو دھچکا بھی لگا ہے، اس ڈرون حملے کے افغان امن عمل پر بھی اثرات مرتب ہونگے، ہماری سول و ملٹری قیادت ایک صفحے پر ہے جس نے ڈرون حملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ملکی سلامتی و خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

امریکی سفیر کی دفتر خارجہ طلبی بھی کی گئی ہے اور واقعے پر شدید احتجاج نوٹ کرایا گیا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھارتی مداخلت کے ثبوت پہلے بھی پیش کر چکے ہیں اور حال ہی میں بھارت کے نیول آفیسر کلبھوشن یادیو کا پاکستان سے پکڑا جانا بھی سب کے سامنے ہے جو یہاں دہشتگردی کو سپورٹ کرنے میں ملوث تھا۔

متعلقہ عنوان :