ملک میں صحت کے شعبے کومتواتر نظر انداز کیے جانے پر علی ظفر کی تنقید

جمعہ 10 جون 2016 14:11

ملک میں صحت کے شعبے کومتواتر نظر انداز کیے جانے پر علی ظفر کی تنقید

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 جون ۔2016ء) معروف پاکستانی گلوکار واداکار علی ظفر کی جانب سے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں پاکستان کے بجٹ میں صحت کے شعبے کیلئے کئی سالوں سے جی ڈی پی کا 0.45 فیصد رکھے جانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ صحت کے شعبے کی زبوں حالی اور اسے مسلسل نظر انداز کرنا قابل مذمت ہے۔

(جاری ہے)

گلوکار نے وزیر اعظم میاں نواز شریف کی صحت کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انھیں امید ہے کہ اب عام پاکستانیوں کیلئے بھی صحت کے شعبے کو اولین ترجیح دیتے ہوئے اس میں بہتری لائی جائے گی۔

واضح رہے وزیراعظم نواز شریف لندن میں اوپن ہارٹ سرجری اور صحت میں بہتری کے بعد اسپتال سے ڈسچارج ہو کر گھر منتقل ہوچکے ہیں۔علی ظفر کا مزید کہنا تھا کہ ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اپنے بجٹ میں فی شہری کی صحت کیلئے 3873 روپے سالانہ رقم مختص کرتا ہے جو ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی کم ترین سطح 4606 روپے سے بھی نیچے ہے۔انہوں نے وزیراعظم نواز شریف پر زور دیا کہ سڑکوں اور ریلوے کی طرح صحت کے شعبے کو بھی اولین ترجیحات میں شامل کیا جائے۔