پاکستان سے تعلقات میں کشیدگی کا نقصان امریکا کو ہوگا، سابق صدر زرداری

جمعہ 10 جون 2016 11:54

پاکستان سے تعلقات میں کشیدگی کا نقصان امریکا کو ہوگا، سابق صدر زرداری

دبئی /واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 جون ۔2016ء )سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاک امریکا تعلقات ڈگمگاہٹ کا شکار ہیں، دونوں ممالک کے تعلقات میں تعطل پیدا ہوا تو امریکا کو نقصان ہوگا، پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی فراہمی روکنے کی کوشش سے اختلاف کھل کر سامنے آگیا ، امریکا پاکستان کو ایف سولہ طیارے فراہم کرے۔ امریکی اخبار شکاگو ٹربیون میں اپنے مضمون میں انہوں نے کہا کہ امریکی کانگریس کا ایک حصہ پاکستان کو ایف سولہ طیاروں کی فروخت روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔

اس کی بظاہر وجہ یہ ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مخلص نہیں ۔ میں امریکی سینیٹ کے ایسے ارکان کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ خود پاکستان آکر دہشتگردی کے خلاف ہمارے عزم کا مشاہدہ کریں۔

(جاری ہے)

دہشتگردی کے خاتمے کیلئے سب متحد ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سیکڑوں فوجیوں اور ہزاروں شہریوں کی قربانی دی ہے۔

دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کا خاتمہ کیا ہے۔ پاکستان بے دلی کے ساتھ دہشتگردی کے خلاف جنگ نہیں لڑ رہا۔ پاکستان کو ضرورت کے مطابق ایف سولہ طیارے نہ دینا انتہائی نقصان دہ ہوگا۔ اس سے ہماری علاقائی اور عالمی خطرات کے خلاف کارروائیاں متاثر ہوں گی۔ اس طرح ایسی قوتوں کیلئے راہیں ہموار ہوں گی جو امریکی مفادات اور اقدار کی حمایت نہیں کرتیں۔

پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں تعطل کے گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔ اس سے خطے میں طاقت کا توازن اور دہشتگردی مخالف اتحاد متاثر ہوگا۔ پاکستان کیساتھ تعلقات میں تعطل آنے سے امریکا کا نقصان ہوگا۔آصف زرداری نے مزید کہاہے کہ چین پاکستان کی تیزی سے ترقی کرتی معیشت اور اس کی صلاحیتوں سے واقف ہے اور اس کی طرف سے بات چیت کا عمل جاری ہے۔ روس بھی چین کے نقش قدم پر ہے۔ پاکستان دہشتگردی کیخلاف اپنا فرنٹ لائن کردار جاری رکھنے کیلئے تیار ہے لیکن امریکا کو بھی جنگ میں کامیابی یقینی بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے۔