فنانس بل میں ترمیمی تجاویز انتہائی مشکوک ہیں،سینیٹر شیری رحمان

وزیراعظم کے خاندان کی دولت بارے انکشافات کی روشنی میں مجوزہ ترامیم انتہائی قابل اعتراض ہے،رہنماپیپلزپارٹی

جمعرات 9 جون 2016 19:52

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 جون ۔2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے انکم ٹیکس آرڈیننس میں حکومت کی طرف سے مجوزہ ترامیم پے سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کے پاناما پیپرز میں وزیراعظم کے خاندان کی دولت کے حوالے سے انکشافات کی روشنی میں مجوزہ ترامیم انتہائی قابل اعتراض ہے ۔انہوں نے پوچھاکہ یہ ترمیم حکومت ابھی کیوں کرنا چاہ رہی ہے؟ کیایے وزیر اعظم کے خاندان کی طرف سے مبینہ طور پر غیر اعلانیہ اثاثوں کو قانونی تحفظ فراہم کرنے کی کوشش نہیں ہے ؟ اس سے قبل حزب اختلاف کے دیگر ارکان نے بھی وفاقی حکومت کی طرف سے اس ترمیمی تجویز پر تحفظات ظاہر کیے ہیں۔

سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ حکومت کی طرف سے فنانس بل 2016-17 پیش کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انکم ٹیکس آرڈیننس کی شق نمبر 23 میں ترامیم کی تجویز دی گئی ہے، بلاشبہ یے ترمیم پاکستانی کے ان افراد کوقا نونی تحفظ فراہم کری گی جن کے پاس غیر ملکی ٹرسٹ کے ذریعے غیر اعلانیہ اثاثے موجود ہیں۔ تاہم یے جائز خدشات ہیں کہ مجوزہ ترامیم کے تحت وزیر اعظم کے خاندان کے ارکان کے غیر ملکی اثاثوں کو قانونی تحفظ دینے کے برابر ہوگا۔آج جب کرپشن ہمارے نظام اور ہمارے گورننس کی قدر کو نقصان پہنچارہی ہے ، وفاقی حقومت کی طرف سے قومی بجٹ میں اس طرح کے اقدامات چونکانے والی ہیں۔