ڈی جی ہیلتھ آفس میں 29کروڑ کی ہیپاٹائٹس ادویات کا ضیاع ،تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ جمع

ہیپاٹائٹس میں مبتلا مریض سرکاری ہسپتالوں میں 2سال سے ادویات کیلئے دربدر کی ٹھوکریں کھارہے ہیں‘ خدیجہ عمر فاروقی

جمعرات 9 جون 2016 19:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 جون ۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ (ق)کی رکن صوبائی اسمبلی خدیجہ عمرفاروقی نے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ آفس میں عملہ کی سنگین غفلت کے باعث ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام کے تحت 29کروڑ روپے مالیت کی خریدی گئی ادویات ڈی ہیلتھ آفس کے برآمدوں میں45ڈگری درجہ حرات میں رکھنے سے ادویات کے ضیاع پر پنجاب اسمبلی میں تحریک التوائے کار جمع کروادی ۔

اپنی تحریک التوائے کارمیں انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ناقص پانی کے باعث ہیپاٹائٹس کا مرض دن بدن بڑھ رہا ہے اور مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔مارکیٹ میں ہیپاٹائٹس کی ادویات انتہائی مہنگی ہونے کے باعث غریب اور سفید پوش مریض اپنا علاج معالجہ کروانے سے قاصر ہیں اس لیے وہ سرکاری ہسپتالوں میں ہیپاٹائٹس کے علاج کیلئے رجوع کرتے ہیں لیکن ایک عرصہ سے ہیپاٹائٹس کے مریض دوائیوں کے لیے سرکاری ہسپتالوں میں دربدر پھرتے رہے لیکن ادویات کی عدم فراہمی سے وہ مو ت کے منہ میں جارہے ہیں لیکن ہیپاٹائٹس کے مرض کے سرکاری طور پر خریدی گئی ادویات سرکاری اہلکاروں کی غفلت سے برآمدوں میں شدید گرم موسم کے باعث خراب ہوگئیں جو حکومتی اہلکاروں کی نااہلی کی بدترین مثال ہے ۔

(جاری ہے)

خدیجہ فاروقی نے کہا کہ صحت کے معاملات پنجاب میں فل ٹائم وزیر نہ ہونے کے باعث خراب ہورہے ہیں اس سے قبل صحت کے شعبہ میں ادویات و آلات کی خریداری کیلئے بجٹ میں مختص2ارب روپے استعمال ہی نہ ہوسکے جبکہ ہسپتالوں میں مریض ادویا ت کیلئے ذلیل و خوار ہوتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس کے غریب مریض گزشتہ دو سال سے علاج کیلئے دربدر ہیں لیکن طویل انتظار کے بعد خریدی گئی قیمتی ادویات حکومتی اہلکاروں کی غفلت سے ضائع ہوگئیں اور قومی خزانے کو29کروڑ روپے کا ٹیکہ لگ گیا۔انہوں نے کہا کہ اس غفلت میں ملوث اہلکاروں اور ان کے خلاف کیے گئے اقدامات کی رپورٹ مزید کارروائی کیلئے پنجاب اسمبلی میں پیش کی جائے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کا تدارک ہوسکے۔