لاپتہ افراد کمیشن نے گزشتہ ماہ کے دوران 382کیس نمٹائے ، 65 افراد کو بازیاب کرایا گیا، گزشتہ ماہ کے دوران مبینہ لاپتہ افراد کے91نئے کیس درج ہوئے ،زیر تفتیش کیسوں کی مجموعی تعداد1351ہوگئی ہے

لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم انکوائری کمیشن کی مئی 2016 کی رپورٹ جاری

منگل 7 جون 2016 20:46

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 جون ۔2016ء ) وفاقی حکومت کی طرف سے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے جسٹس(ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں قائم انکوائری کمیشن نے مئی 2016 کی رپورٹ جاری کر دی ۔کمیشن نے گزشتہ ماہ کے دوران 382کیس نمٹاتے ہوئے 65 افراد کو بازیاب کرایا جبکہ گزشتہ ماہ کے دوران کمیشن کے پاس مبینہ طور پر لاپتہ افراد کے91نئے کیس درج کرائے گئے جس سے زیر تفتیش کیسوں کی تعداد1351ہوگئی ہے ،منگل کو کمیشن کے سیکرٹری فرید احمد خان کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق مئی2016ء کے دوران جسٹس (ر) جاوید اقبال، جسٹس (ر)ڈاکٹر غوث محمد اور سابق آئی جی پولیس محمد شریف ورک پر مشتمل کمیشن نے مبینہ طورر پر زبردستی اٹھائے جانے والے ا فراد کے کیسوں کی اسلام آباد، کراچی اور لاہور میں سماعت کی،کمیشن کے سامنے پولیس اور انٹیلی جنس اداروں کے نمائندے پیش ہوئے ،اپریل میں کیسوں کی تفصیلی سماعت کے دوران 65 افرادلاپتہ افراد کا سراغ لگایاگیاجبکہ 23افراد کے کیس جبری گمشدگی کے زمرے میں نہ آنے پر فہرست سے خارج کر دیے گئے ،2ڈیڈ باڈیزریکور کرائی گئی ہیں،جن افراد کا پتہ چلایا گیا ان میں عبدالرحمان، سید مرتضیٰ، محمد عامر، ابرار غوری، محمد شاہد خان، شاہد، برکات علی، محمد آصف، سید محمد علی، ذیشان سلیم درانی، محمد فیصل، ہاشم، نوشاد بیگ، شیراز یٰسین، شکیل احمد، عمران خان، عزیز علی،حماد شریف، حافظ سلمان اور جاں بحق سمیت دیگر شامل ہیں۔

(جاری ہے)

جن افراد کا پتہ چلایا گیا ان میں بعض 90روز کے لئے رینجرز کی تحویل میں ہیں جبکہ بعض بحالی مراکز میں ہیں، اسی ماہ کے دوران کمیشن کے پاس لاپتہ افراد کے 91نئے کیس درج کرائے گئے اس طرح اب کمیشن کے پاس لاپتہ افراد کی مجموعی تعداد 1351 ہو گئی ہے ،رواں ماہ کے دوران کمیشن کے ارکان اسلام آباد ، لاہور ،کوئٹہ اور کراچی میں مبینہ جبری گمشدگیوں کے کیسوں کی سماعت کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :