کھیل ذہنی اور جسمانی نشوونما کے ساتھ ایک دوسرے کو قریب لانے کا موقع فراہم کرتاہے ‘اعجاز الاحسن

قانونی نکتوں میں الجھ کر وکلاء کو ذہنی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کے خاتمے کیلئے کھیلوں کے مقابلے کرانا اچھا اقدام ہے صحت مندانہ سرگرمیوں کے ذریعے ہی جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ ذہنی تفکرات سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے‘چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ

منگل 7 جون 2016 20:44

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 جون ۔2016ء) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس اعجازالاحسن نے کہا ہے کھیل ذہنی اور جسمانی نشوونما کے ساتھ ایک دوسرے کو قریب لانے کا موقع فراہم کرتے ہیں،قانونی نکتوں میں الجھ کر وکلاء کو ذہنی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کے خاتمے کے لئے بار کی سطح پر کھیلوں کے مقابلے کرانا قابل تحسین اقدام ہے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے لاہورہائیکورٹ میں انٹرا بینچز ٹورنامنٹ کے کھلاڑیوں میں تقسیم انعامات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ وکلاء کے درمیان کھیلوں کے مقابلے کرا کے بار نے عمدہ روایت قائم کی ہے اس روایت کو برقرار رکھ کر وکلاء کے درمیان بھائی چارے کو مزید فروغ ملے گا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہا کہ صحت مندانہ سرگرمیوں کے ذریعے ہی جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ ذہنی تفکرات سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔

اس طرح کے کھیلوں کا انعقاد ہرسال کیا جانا چاہیے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپریم کورٹ بار کے صدر علی ظفر نے کہا کہ کھیل امن اور بھائی چارے کی نشانی ہے بار کی سطح پرکھیلوں کے فروغ سے بھائی چارے اور وکلاء کے درمیان اتحاد کو مزید مستحکم بنایا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بار ایسویس ایشن کو پنجاب کے علاوہ ملک بھر کی تمام بارز کو بھی کھیلوں میں شمولیت کی دعوت دینی چاہیے۔تقریب کے اختتام پہ چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ اعجازالاحسن نے انٹرا بنچز کھیلوں میں پوزیشن لینے والی ٹیموں کے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے۔

متعلقہ عنوان :