عوام کے لئے کم لا گت رہائشی منصوبے شرو ع کئے جائیں ، گورنر سندھ

منصوبوں کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کا طریقہ اختیار کیا جائے ، ملیر اور لیاری ڈویلپمنٹ اتھارٹی حکام کو ہدایت شہر کا اندازوں سے کہیں زیادہ پھیلاؤ بنیادی ضروریات کے ساتھ رہائشی مسائل کو بھی جنم دے رہا ہے، اجلاس سے خطاب

منگل 7 جون 2016 20:23

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 جون ۔2016ء) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے ملیر ڈیویلپمنٹ اور لیاری ڈیویلپمنٹ اتھارٹیز کو عوام کے لئے کم لاگت والے رہائشی منصوبے شرو ع کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ انھیں مناسب قیمت میں رہائشی سہولیات فراہم کی جاسکیں ، یہ ہدایت انہوں نے دونوں اتھارٹیز کے ایک جائزہ اجلاس سے خطا ب کرتے ہوئے دی ۔

اجلاس میں سیکریٹری بلدیات بقا ء اﷲ انٹر ، دونوں اتھارٹیز کے اعلیٰ حکام اور بورڈ آف ریوینیو کے افسران نے بھی شرکت کی ۔ گورنر سندھ نے کہا کہ ان منصوبوں کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کا طریقہ کاراختیا ر کیا جائے جس کے لئے ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) کا تعاون حاصل کیا جاسکتا ہے جو کہ کم لاگت والے مکانات کی تیاری کا ارادہ رکھتی ہے ۔

(جاری ہے)

گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی اندازوں سے کہیں زیادہ بڑھتا اور پھیلتا ہوا شہر ہے جس میں دیگر بنیادی ضروریات کے ساتھ ساتھ رہائشی یونٹوں کی کمی ایک بڑا مسئلہ ہے، لوگوں کی سکت کے مطابق رہائشی یونٹس کی عدم دستیابی بھی کچی آبادیوں کا بے ہنگم پھیلاؤ کا ایک بڑا سبب ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے شہر کے تما م ترقیاتی اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا ۔

انہوں نے ایم ڈی اے کے رہائشی منصوبوں نیو ملیرہاؤسنگ اسکیم ، شاہ لطیف بھٹائی ٹاؤن اور تیسر ٹاؤن کو تیز رفتاری سے مکمل کرنے کی ہدایت کی ۔ انہوں نے 9512 ایکڑ پر مشتمل تیسر ٹاؤن میں بھی ترقیاتی کام جلد از جلد شروع کرنے کی ہدایت کی تاکہ اس منصوبے کے فوائد عوام تک پہنچائے جا سکیں ، لیاری ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کی اسکیم نمبر 42 ہاکس بے میں ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ یہ منصوبہ ایک طویل عرصہ سے تعطل کا شکار ہے جس کو جلد از جلدمکمل کیا جانا ضروری ہے ۔

گورنر سندھ نے کہا کہ منصوبے کو 5 ایم جی ڈی پانی روزانہ فراہم کرنے کے لئے ادارہ فراہمی و نکاسی آب کراچی کو ہدایت کی جائے گی تاکہ اس کے مختلف سیکٹرز میں رہائشی سرگرمیوں کو بڑھایا جاسکے ۔ گورنر سندھ نے سیکریٹری بلدیات کو ہدایت کی کہ دونوں اتھارٹیز کے مالی مسائل ، میوٹیشن اور دیگر معاملات کے حوالے سے متعلقہ حکام سے قریبی رابطہ رکھیں اور اس ضمن میں منظوری جلد از جلد حاصل کی جائے ۔

متعلقہ عنوان :