پاناما لیکس ٹی اوآرز پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ایک بار پھر بے نتیجہ ختم ، اپوزیشن اور حکومت میں ڈیڈ لاک برقرار

حکومت نے اپوزیشن کے 15ٹی اوآرزکو مستردکردیا،گذشتہ اجلاس میں دیئے گئے حکومتی ٹی او آرز پر بھی اپوزیشن جواب سے گریزاں اپوزیشن کی ایک جماعت کے ٹی اوآرزکا مسودہ ایک شخصیت کے گرد گھومتاہے،احتساب ہمارے لئے کوئی نئی بات نہیں،کسی کو احتساب کے نام پر سیاست کرنے نہیں دینگے ، ہم تیار ہیں مگر اپوزیشن کی نیت میں فتور ہے ، وہ چائے کی پیالی میں طوفان برپا کرنا چاہتی ہے، کمیٹی کا اگلا اجلا س جمعہ کو ہو گا، وزیر ریلوے سعد رفیق کی اجلاس کے بعد وزیر قانون زاہد حامد کے ہمر اہ صحافیوں سے بات چیت

منگل 7 جون 2016 20:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 جون ۔2016ء ) پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے ٹرمز آف ریفرنس طے کرنے کیلئے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ایک بار پھر بے نتیجہ ختم ہو گیا، اپوزیشن اور حکومت میں ڈیڈ لاک برقرار ،حکومت نے اپوزیشن کے 15ٹی اوآرزکو مستردکردیا۔گذشتہ اجلاس میں دیئے جانے والے حکومتی ٹی او آرز پر بھی اپوزیشن نے کوئی جواب نہیں دیا۔

سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر اعتزاز احسن نے کہا کہ حکومت کی جانب سے دیئے گئے چار میں سے تین ٹی اوآرز کو من و عن تسلیم کرلیا گیاہے،ہم نے حکومت کے75فیصدٹی اوآرز تسلیم کئے ہیں اور ہم سے ایک ترمیم چاہتے ہیں،حکومت ٹائم مانگ رہی ہے اور وقت تیزی سے گزر رہاہے۔وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اپوزیشن کی ایک جماعت کے ٹی اوآرزکا مسودہ ایک شخصیت کے گرد گھومتاہے،احتساب ہمارے لئے کوئی نئی بات نہیں،کسی کو احتساب کے نام پر سیاست کرنے نہیں دینگے۔

(جاری ہے)

اپوزیشن تحقیقات چاہتی ہے ہم تیار ہیں مگر اپوزیشن کی نیت میں فتور ہے اور وہ چائے کی پیالی میں طوفان برپا کرنا چاہتی ہے، کمیٹی کا اگلا اجلا س جمعے کے روز ہو گا ۔منگل کو پاناماپیپرز لیکس پر تحقیقات کے حوالے سے ٹرمز آف ریفرنس طے کرنے والی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہواجس میں اپوزیشن کی جانب سے سینیٹر اعتزاز احسن، شاہ محمود قریشی، بیرسٹرسیف، الیاس بلور، صاحبزادہ طارق اﷲ اور طارق چیمہ شامل ہیں جب کہ حکومت کی جانب سے اسحاق ڈار، زاہد حامد، خواجہ سعد رفیق، انوشہ رحمان، اکرم درانی اور حاصل بزنجوشریک ہوئے۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے حکومتی اور اپوزیشن کمیٹی ارکان نے دونوں جانب سے ایک دوسرے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور ٹی او آرز پر اتفاق رائے نہ ہونے کا ایک دوسرے کو ذمہ دار ٹھہرایا۔سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر اعتزازاحسن نے کہا کہ اپوزیشن نے اپنی تجاویز حکومت کے سامنے رکھ دیں ہیں،اپوزیشن کی جانب سے دیئے گئے نئے ٹی اوآرز کاجواب حکومت جمعے کو دے گی،ہم آگے بڑھنا چاہتے ہیں ہم نے حکومت کے 75فیصد ٹی اوآرزکو من وعن تسلیم کیا ہے اور صرف ایک ٹی اوآر پر تجاویز دی ہیں۔

پاناما لیکس کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے ٹرمز آف ریفرنس تیار کرنے کے لئے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا تاہم اجلاس کے دوران فریقین کسی حتمی نتیجے تک نہ پہنچ سکے اور اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا۔ اب کمیٹی کا اگلا اجلاس جمعہ کے دن ساڑھے 11 بجے طلب کیا گیا ہے جس میں حکومتی ارکان اپوزیشن کی جانب سے تجاویز پر جواب دیں گے۔ٹی او آر کمیٹی 23 جون کو قائم کی گئی تھی جسے 14 روز کے اندر ٹی او آر تشکیل دیئے جانے تھے تاہم کمیٹی مقررہ وقت میں کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی جس کے بعد پارلیمانی کمیٹی کا وقت بڑھانے کے لئے قومی اسمبلی سے اس کی منظوری لی جائے گی۔