روزہ تقویٰ اور رسول کی اطاعت اور پیروی کا نام ہے، سید منور حسن

منگل 7 جون 2016 18:47

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 جون ۔2016ء) سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے کہ امت مسلمہ جن دکھوں سے دوچار ہے اس کے باوجود یہ اﷲ کی توفیق ہے کہ امت مسلمہ ان حالات کے باوجود آج کھڑی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ قرآن پاک ہمیں جنت کی بھی سیر کراتا ہے اور دوزخ کی بھی ‘ ہمیں جنت کی نعمتوں سے بھی روشناس کراتا ہے اور دوزخ کی ہولناکی سے بھی ڈراتا ہے ‘ بندہ مومن کیلئے یہ ہی ضروری ہے وہ خود کو اور اپنے اہل خانہ کو دوزخ کی آگ سے بچانے کی کوشش کرے ایسے اعمال کرے کہ جنت کی نعمتیں اس کا مقدر بن جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی زون نارتھ ناظم آباد کے تحت 3 روزہ ــ’’مرحبا رمضان‘‘ پروگرام کے آخری روز خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ رمضان ہمدردی اور غم خواری کا مہینہ ہے اور جو شخص کسی روزے دار کا روزہ کھلوائے تو اس کو بڑا اجر ملتا ہے جس کی جو حیثیت ہے وہ اس کے مطابق لوگوں کو افطار کرائے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا معاشرہ غم سے بوجھل ہے، بے کس لوگوں،غریب وغربا کا معاشرہ ہے،‘محروموں کا معاشرہ ہے ہمیں ان لوگوں کی طرف توجہ دینا چاہئے۔

انہوں نے کہاکہ دن میں روزہ رکھنا اور رات میں قرآن سے تعلق پیدا کرنا اور خود کو اپنے رب کے قریب سے قریب تر کرنا ہی روزے کی اصل روح ہے۔ روزہ تقویٰ اور رسول کی اطاعت اور پیروی کا نام ہے۔ روزے سے انسان میں تبدیلی واقع ہوتی ہے۔ رمضان میں چاروں طرف صالح معاشرہ پروان چڑھتا ہے اور بندے کو تقویٰ حاصل ہوتا ہے۔ دریں اثناء امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے جماعت اسلامی زون دستگیر کے تحت 3 روزہ ’’استقبال رمضان‘‘ پروگرام کے آخری روز خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روزے کے بنیادی مقاصد میں تقویٰ، اﷲ کی کبریائی کا اعلان اور اﷲ کا شکر گزار بندہ بننا شامل ہے، مسائل اور پریشانیوں سے نجات صرف رجوع الی اﷲ سے ہی ممکن ہے۔

آج اپنے رب سے دوری کی وجہ سے انسان جا بجا مشکلات اور پریشانیوں کا شکار ہے‘انفرادی و اجتماعی مسائل کا ایک جنگل آباد ہو چکا ہے‘ان تمام مسائل اور پریشانیوں سے نجات صرف رجوع الی اﷲ سے ہی ممکن ہے‘اگر ہم نے اپنے آپ کو قرآن و حدیث اور سیرت مطہرہ ؐ کے سانچے میں ڈھال لیا تو ہم پھر سے پستی سے بلندی کی جانب گامزن ہو جائیں گے۔ روزہ کی فرضیت درحقیقت انسانی معاشرے میں فلاح و خیر کے انقلاب کی جدوجہدکا آغاز ہے کیونکہ اﷲ کو بندے کا تقویٰ مطلوب ہے نہ کہ محض بھوک وپیاس۔

ایثار قربانی اور باہمی اخوت ماہ صیام کے تقاضے ہیں۔ہم اگر اپنے مرکز کی طرف لوٹیں اور قرآن و حدیث کو اپنا ملجا و ماویٰ بنالیں تو یقینی ہے کہ زمام کار اﷲ پاک ایک بار پھر مومنین کو دے دے گا،انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ ہم اپنے انفرادی و اجتماعی مسائل کے حل کیلئے عظیم اسلامی انقلاب کے لئے جدوجہد تیز تر کریں۔ علاوہ ازیں امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے جماعت اسلامی زون نارتھ کراچی کے تحت متصل میدان، گلشن عثمان مسجد سیکٹر 11-Aمیں منعقدہ تین روز ’’استقبال رمضان‘‘ پروگرام کے آخری روز خطاب کرتے کہا کہ رمضان استقامت کا مہینہ ہے، اطاعت و فرنبرداری کے اعلان پر ڈٹ جانے کا مہینہ ہے۔

رمضان میں وہ ماحول اور فضا قائم ہوتی ہے جو شیطان کے لئے اﷲ کے مخلص بندوں کو بہکانے اور گمراہ کرنے میں سازگار اور معاون نہیں رہتی۔ اﷲ کے بندے اپنے رب کے حضور حاضر اور اس سے وابستہ رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماہ رمضان المبارک کی ہر گھڑی میں فیض و برکت کا خزانہ پوشیدہ ہے، رحمتوں کی مستقل برسات ہوتی ہے اور جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں۔

اس ماہ کی رحمت دلوں پر چڑھے نفس پرستی کے غلاف چیرکر اُن کی اصلاح کرتے ہوئے اعمال کو خالص کر تی ہے اس لئے نبی اکرم ؐ ہمیشہ مسلمانوں کو اس ماہ مبارک کی رحمتوں کی طلب کا شوق دلاتے اور اس کے خزانوں کو زیادہ سے زیادہ سمیٹنے کا حکم دیتے،اس ماہ مبارک میں اﷲ عرش اٹھانے والے فرشتوں کو حکم دیتا ہے کہ اپنی عبادات ترک کر کے روزہ داروں کی دعاؤں پر آمین کہیں۔

متعلقہ عنوان :