وفاقی حکومت نے آف شور کمپنیوں میں غیر اعلانیہ اثاثوں کو ریگولرائز کرنے کے پیکج پر کام شروع کردیا

ایف بی آر کا وفد، او ای سی ڈی انتظامیہ سے مذاکرات کیلئے 23 جون کو جرمنی جائے گا

منگل 7 جون 2016 18:14

وفاقی حکومت نے آف شور کمپنیوں میں غیر اعلانیہ اثاثوں کو ریگولرائز کرنے ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 جون ۔2016ء) وفاقی حکومت نے آف شور کمپنیوں میں غیر اعلانیہ اثاثوں کو ریگولرائز کرنے کے پیکج پر کام شروع کردیا۔ٹیکس عہدیداران نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ اس پیکج کا رواں سال اگست میں اعلان کیا جائیگا ٗ اسے حتمی شکل دینے اور عملدرآمد کی ذمہ داری فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) اور اسٹیٹ بینک کی ہوگی۔

ٹیکس عہدیدار کے مطابق ہم سے کہا گیا ہے کہ ہم ممکنہ ٹیکس دہندگان کی آف شور اور غیر اعلانیہ کمپنیوں کو ریگولرائز کرنے کے حوالے سے منصوبہ پیش کریں۔ٹیکس اصلاحات کمیشن اس منصوبے پرپاناما لیکس کا معاملہ خبروں کی زینت بننے کے کافی عرصے قبل سے کام کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

ٹیکس عہدیدار نے کہا کہ حکومت آرگنائزیشن آف اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈویلپمنٹ (او ای سی ڈی) کی رکنیت حاصل کرنے کیلئے پرامید ہے جس سے ٹیکس حکام پاکستانیوں کی، بیرون ملک سرمایہ کاری سے متعلق معلومات حاصل کرسکیں گے ٗاس وقت او ای سی ڈی کے 34 رکن ممالک ہیں، جن میں امریکا اور برطانیہ بھی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ایف بی آر کا وفد، او ای سی ڈی انتظامیہ سے مذاکرات کیلئے 23 جون کو جرمنی جائے گا جبکہ ہم پہلے ہی او ای سی ڈی کی رکنیت حاصل کرنے کی کئی شرائط پوری کرچکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مجوزہ پیکج میں غیر ملکی اثاثوں کو سامنے لانے کے لیے 2 قوانین بھی متعارف کرائے جائیں گے جن میں سے ایک قانون غیر ملکی اثاثے اور آمدنی ظاہر نہ کرنے والوں کو قانونی تحفظ فراہم کریگا۔ٹیکس عہدیدار کے مطابق مجوزہ اسکیم کو حتمی شکل دینے سے قبل اپوزیشن جماعتوں کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :