وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ طارق فاطمی کی تقرری کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا

منگل 7 جون 2016 14:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔07 جون۔2016ء) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ طارق فاطمی کی تقرری کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے، گزشتہ روز درخواست گزار کے وکیل راجہ ظہور الحسن کے ذریعے دائر درخواست میں موقف اختیا ر کیا گیا ہے کہ و زیر اعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ کے عہدے کی کوئی آئینی حیثیت نہیں ہے ،جبکہ طارق فاطمی نے ابھی تک عہدے کا حلف بھی نہیں اٹھایا،جس کے باعث پارلیمنٹ طارق فاطمی کااحتساب نہیں کر سکتی، درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ طارق فاطمی نے بیرون ملک سرکاری دورے کر کے پاکستان کی نمائندگی کی ہے اور حساس ایٹمی معاملات پر فیصلے بھی کیے ہیں،ایران اور انڈیا سے پی ڈبلیو ایف اے کیلئے بھاری فنڈزبھی وصول کیئے ہیں، جبکہ طارق فاطمی نے سی ڈی اے سے پی ڈبلیو ایف اے کے لئے پلاٹ حاصل کیا اور پھر یہی پلاٹ ایک نجی اسکول کو فروخت کر دیا، درخواست گزارنے موقف اختیار کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ جس آئل کمپنی میں طارق فاطمی پہلے کام کرتے تھے اس کمپنی کے ایک دوست کو سفارتکاربھی لگوایاگیا ہے، وزیراعظم نے طارق فاطمی کو غیر قانونی اور غیر آئینی طور پر اپنا معاون خصوصی مقرر کروایا، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت طارق فاطمی کو کام سے روکنے کا حکم جاری کرے، درخواست میں سیکرٹری خارجہ ، سیکرٹری کابینہ ڈویڑن اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ طارق فاطمی کو پریق بنایا گیا ہے ،درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے وصول کر لی ہے۔

متعلقہ عنوان :