وفاقی حکومت نے بجٹ میں پی ٹی سی ایل کی نجکاری کے 800ملین ڈالر کے بقایا جات کا معاملہ گول کردیا

حکومت کا موقف ہے کہ اگر کئی برس سے جاری اس تنازعہ پرایساکیا گیا تو یہ رقم پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن لمیٹڈ خریدنے والی دبئی کی کمپنی اتصالات کے حق میں چلی جائیگی

منگل 7 جون 2016 14:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔07 جون۔2016ء) وفاقی حکومت نے بجٹ میں پی ٹی سی ایل کی نجکاری کے 800ملین ڈالر کے بقایا جات کا معاملہ گول کردیا، حکومت کا موقف ہے کہ اگر کئی برس سے جاری اس تنازعہ پرایساکیا گیا تو یہ رقم پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن لمیٹڈ خریدنے والی دبئی کی کمپنی اتصالات کے حق میں چلی جائیگی۔ بجٹ دستاویزات2016-17کا وضاحتی میمورنڈم دبئی کی اس کمپنی کے پاکستان کے800ملین ڈالر کے قرض دار ہونے پرمکمل طور پر خاموش ہے حالانکہ اتصالات ، پی ٹی سی ایل کے صرف26فیصد حصص کی مالک ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومت کی طرف سے نئے مالی سال کیلئے نجکاری پروگرام سے حاصل ہونے والی رقم50ارب روپے ظاہر کی گئی ہے جبکہ موجودہ کرنسی ایکسچینج ریٹ پر پی ٹی سی ایل کے بقایا جات کی رقم 84ارب روپے بنتی ہے۔

(جاری ہے)

وزارت خزانہ کے ایک سنئیر اہلکار کے مطابق یہ رقم پہلی مرتبہ گزشتہ بجٹ میں شامل نہیں کی گئی تھی۔ وزارت خزانہ کے ترجمان ڈاکٹر شجاعت علی نے اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا کہ یہ رقم بجٹ سے کیوں نکالی گئی۔

چئیرمین پرائیویٹائزیشن کمیشن محمد زبیر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم800ملین ڈالر کی ادائیگی کے حوالے سے ہماری امیدیں ہی غلط تھیں، پی ٹی سی ایل کے سیل پرچیز ایگریمنٹ کے مطابق نا قابل تبادلہ جائیداد کی رقم بقایا جات کی رقم سے منہا کی جائیگی۔ انھوں نے کہا کہ معاملے کو بجٹ بک سے نکالنے کا مقصد یہ ہر گز نہیں کہ پاکستان اپنے حق سے ہی دستبردار ہو گیا ہے۔

محمد زبیر نے بتایا کہ میں نے گزشتہ مہینے ہی یہ معاملہ اتصالات کیساتھ اٹھایا ہے۔ اتصالات نے پی ٹی سی ایل کے 26 فیصد حصص مینجمنٹ کنٹرول کیساتھ جولائی 2005میں 2.6 ارب ڈالر میں خریدے تھے۔ اس معاہدے سے آگاہ افراد کے مطابق اس وقت کے پرائیویٹائزیشن کمیشن نے پی ٹی سی ایل کی ملک بھر میں 3215جائیدادیں اتصالات کے نام ٹرانسفر کرنے کی حامی بھر کر غلطی کی تھی اور یہی غلطی اب ہر حکومت کے گلے کی ہڈی بن چکی ہے۔

اتصالات کمپنی کا موقف ہے کہ حکومت پاکستان نے سیل پرچیز ایگریمنٹ کی مکمل خلاف ورزی کرتے ہوئے تمام جائیدادیں ہمیں منتقل نہیں کیں۔ محمد زبیر نے بتایا کہ پی ٹی سی ایل کی ملکیتی 3215 جائیدادیں پہلے ہی اتصالات کے نام ٹرانسفر کی جاچکی ہیں اور کمپنی کی بقایاجائیدادیں ٹرانسفر نہیں کی جائینگی۔