سانحہ منیٰ کا ابھی تک جائزہ لے رہے ہیں

این ٹی پی پروگرام کے تحت 2020 تک عمرہ زائرین کی تعداد کو 6 ملین سے 15 ملین تک بڑھانا چاہتے ہیں:سعودی عرب کے وزیر برائے حج وعمرہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 7 جون 2016 14:15

سانحہ منیٰ کا ابھی تک جائزہ لے رہے ہیں

جدہ(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔07جون۔2016ء) سعودی عرب کے وزیر برائے حج وعمرہ محمد صالح بن طاہر بنتن نے کہا ہے کہ حکام گذشتہ برس حج کے موقع پر پیش آنے والے سانحہ منیٰ کا ابھی تک جائزہ لے رہے ہیں۔سانحہ منیٰ کے بعد کسی سینئر سعودی عہدیدار کی جانب سے یہ ایک غیرمعمولی بیان ہے۔ محمد صالح بن طاہر بنتن نے جدہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ہم اس سانحے کا جائزہ لے چکے اور یہ جائزہ اب بھی جاری ہے، ہم نے اس مرتبہ بہت سے حفاظتی انتظامات کیے ہیں، گذشتہ برس کا سانحہ اس سال نہیں دہرایا جائے گا۔

سعودی ولی عہد اور وزیر داخلہ شہزادہ محمد بن نائف، جو حج کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں، نے گذشتہ برس 24 ستمبر کو پیش آنے والے سانحہ منیٰ کے بعد انکوائری کا حکم دیا تھا تاہم انکوائری رپورٹ کے حوالے سے اب تک کچھ بھی سامنے نہیں آسکا۔

(جاری ہے)

خارجہ حکام کے اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ برس سانحہ منیٰ کے دوران تقریباً 2,297 حجاج کا انتقال ہوا، جبکہ سعودی عرب کی جانب سے ہلاکتوں کی تعداد 769 بتائی گئی تھی۔

پریس کانفرنس میں دیگر کابینہ وزراءکے ہمراہ نیشنل ٹرانسفورمیشن پروگرام (این ٹی پی) کے حوالے سے تبادلہ خیال کرنے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیرحج و عمرہ محمد صالح بنتن نے بتایا کہ دیگر وزارتوں کی طرح ان کی وزارت بھی ان اہداف کو حاصل کرنے کی کوشش کرے گی تاکہ یہ دیکھا جاسکے کہ این ٹی پی پر کس طرح عملدرآمد ہوسکتا ہے۔ مذکورہ پروگرام کے تحت سعودی عرب 2020 تک عمرہ کے لیے آنے والے زائرین کی تعداد کو 6 ملین سے 15 ملین تک بڑھانا چاہتا ہے۔

وزیرحج و عمرہ نے مزید بتایا کہ ان کی وزارت حجاج کو فراہم کی جانے والی سہولیات کی نگرانی کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا چاہتی ہے، جبکہ نجی شعبے کی شراکت سے 'بین الاقوامی معیار کی مہمان نوازی' کی بنیاد بھی رکھی جائے گی تاکہ عازمین صرف حج کے موقع پر ہی نہیں بلکہ پورا سال یہاں کا دورہ کریں۔

متعلقہ عنوان :