عمر اکمل ابھی بھی انگلینڈ کیخلاف ون ڈے سیریز کیلئے ٹیم میں واپسی کیلئے پر امید

میں بالکل فٹ ہوں ، پاکستان کیلئے دوبارہ کرکٹ کھیلنے کیلئے بے تاب ہوں ،آنے والے وقت میں لوگ مزید پختہ عمر اکمل دیکھیں گے، میرا بنیادی مقصد ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا ہے میرا دوسروں سے موازنہ نہ کیا جائے بلکہ میری کارکردگی کو دوسروں کی کارکردگی سے موازنہ کریں مڈل آرڈ بلے باز عمر اکمل کا انٹرویو

پیر 6 جون 2016 19:03

عمر اکمل ابھی بھی انگلینڈ کیخلاف ون ڈے سیریز کیلئے ٹیم میں واپسی کیلئے ..

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔06 جون۔2016ء) پاکستان کرکٹ ٹیم کے بلے باز عمر اکمل نے ناقص فٹنس کی خبروں کو غلط قرار دیتے ہوئے انگلینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز کے لیے ٹیم میں واپسی کی امید کا اظہار کیا ہے۔ اپنے ایک انٹرویو میں عمر اکمل نے کہا کہ پروفیشنل ایتھلیٹ کے طورپر ہم فٹنس پر سخت محنت کرتے ہیں لیکن بدقسمتی سے کچھ حلقوں نے یہ افواہیں پھیلا دیں کہ میری فٹنس بہت خراب ہے اور کھیلنے کے لیے تیار نہیں جو بالکل غلط ہے۔

تاہم میں اپنی فٹنس پر سخت محنت جاری رکھوں گا۔پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)نے دورہ انگلینڈ کے لیے ٹیم کی تیاریوں کے لیے گزشتہ ماہ کاکول میں فٹنس کیمپ کا اہتمام کیا تھا جہاں عمر اکمل کو شامل نہیں کیا گیا تھا جبکہ دورہ انگلینڈ کے ممکنہ کھلاڑیوں میں بھی ان کا نام شامل نہیں۔

(جاری ہے)

انگلینڈ کے دورے کے لیے شامل نہ کرنے پر ان کا کہنا تھا کہ 'میں پاکستان کے لیے دوبارہ کرکٹ کھیلنے کے لیے بے تاب ہوں لیکن اگر ون ڈے ٹیم میں بھی جگہ دی جاتی ہے تو میرے لیے یہ بھی کافی ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'دورہ انگلینڈ کے لیے ون ڈے ٹیم کا اعلان نہیں کیا گیا ہے اور مجھے امید ہے کہ میں شامل ہوں گا، میری یہی خواہش ہے کہ جو پاکستان ٹیم اور پاکستان کرکٹ کے لیے اچھا ہو وہی کرنا چاہیے۔عمر اکمل اور احمد شہزاد کے خراب رویے اور ڈسپلن کی خلاف ورزیوں کی شکایت نہ صرف سابق کوچ وقار یونس کر چکے ہیں بلکہ قومی ٹیم کے موجودہ چیف سلیکٹر انضمام الحق نے بھی واضح طور پر کہا ہے کہ دونوں کھلاڑیوں کو ڈسپلن مسائل کے باعث ٹیم میں منتخب نہیں کیا۔

عمراکمل کا کہنا تھا کہ آنے والے مہینوں اور سالوں میں لوگ مزید پختہ عمر اکمل کو دیکھیں گے، میرے خیال میں میدان کے اندر اور باہر دونوں جگہ میرے رویے میں پختگی آئی ہے۔ٹی ٹوئنٹی اسپیشلسٹ بلے باز قرار دیے جانے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 'میرا بنیادی مقصد ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا ہے اور میں ٹیسٹ کرکٹ کو نمبر ایک فارمیٹ تصور کرتا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں یونس نے جو کچھ حاصل کیا ہے اس کو میں بھی حاصل کرنا چاہتا ہوں، وہ بحیثیت کرکٹر اور انسان میرے لیے عظیم مثال ہیں، میرے لیے دوسری مثال اے بی ڈی ولیرز ہیں، میں ان دونوں کے اعزازات کو حاصل کرنا چاہتاہوں اور ابھی وقت میرے حق میں ہے۔

ایک سوال کے جوب میں ان کا کہنا تھا کہ 'میں اپنے نقادوں سے کہوں گا کہ میرا دوسروں سیموازنہ نہیں کریں بلکہ میری کارکردگی کو دوسروں کی کارکردگی سے موازنہ کریں اور میرے اعداد وشمار بہت بہتر ہیں۔عمر اکمل اس وقت انگلینڈ میں موجود ہیں جہاں وہ نیٹ ویسٹ ٹی ٹوئنٹی بلاسٹ میں لیسسٹر شائر کی نمائندگی کررہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :