عظیم باکسر محمد علی کے ہاتھ پر 20 لاکھ امریکیوں نے اسلام قبول کیا

پیر 6 جون 2016 12:24

عظیم باکسر محمد علی کے ہاتھ پر 20 لاکھ امریکیوں نے اسلام قبول کیا

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 جون۔2016ء)باکسنگ کی دنیا کے سابق لیجنڈ محمد علی کلے نے کئی مرتبہ اس بات کا اظہار کیا تھا کہ ان کی زندگی کے پْر مسرت ترین لمحات وہ تھے جب انہوں نے اسلام قبول کیا اور ایمان کی حلاوت کو چکھا۔ ان کا اس ایمانی لذت تک پہنچنے کا سفر کیسا رہا ؟انسان دوست شخصیت قرار دیے جانے والے محمد علی کی زندگی میں یوں تو کئی شگون سامنے آئے تاہم زندگی کا فیصلہ کن موڑ 1964 میں آیا جب وہ شہرت کی بلندیوں پر تھے اور اسی سال انہوں نے پہلی مرتبہ عالمی چیمپیئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا اور ساتھ ہی اسلام قبول کرنے کا اعلان بھی کر ڈالا۔

ذرائع ابلاغ کا کہنا تھا کہ محمد علی شاہ کے تخت سے اتر کر دین اسلام کی دعوت کے خادم بن گئے۔ ان کے دونوں آہنی پنجے غریبوں اور ناداروں پر ہمدردی کے پھول برسانے والے محبت بھرے ہاتھوں میں تبدیل ہوگئے۔

(جاری ہے)

اس طرح کیسیئس مارسیلس کلے نے اپنے ماضی کو خیرباد کہہ کرمحمد علی کلے کے نام سے زندگی کے نئے مرحلے کا آغاز کیا۔ ایک ایسا مسلمان جو اپنے دین کے راستے میں ہر ممکن کوشش اور مال خرچ کرنے کے لیے تیار تھا۔

ان کے اسلام قبول کرنے کے حوالے سے محمد طماشی اپنی کتاب” عظیم شخصیات اور مفکرین کا قبول اسلام“ میں محمد علی کی زبانی لکھتے ہیں کہ 1964 میں ریاست فلوریڈا میں پہلی مرتبہ میں نے یہ سنا کہ اللہ ایک ہے جس کے سنتے ہی میں ہل گیا اور یہ کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں عیسی علیہ السلام اللہ کے انبیاء میں سے ایک ہیں۔ قرآن وحی کا مکمل مجموعہ ہے جس کی خود حفاظت کی گئی۔

یہ سب میرے لیے نیا تھا اور اس نے مجھ پر زبردست اثر ڈالا۔ اسلام لانے کے بعد میں انسانی سلامتی اور حقیقت کو پایا۔ میں نے نماز، روزہ، اللہ سے تعلق کو سیکھا اور پھر مصر ہوگیا کہ میں لوگوں کو اللہ کے دین حنیف یعنی اسلام کی طرف دعوت دوں۔ اللہ کے فضل سے میرے ہاتھ پر 20 لاکھ سے زیادہ امریکیوں نے اسلام قبول کیا۔ میں نے اپنی سالانہ آمدنی (جو کہ 20 کروڑ ڈالر کے قریب) اسلام کے لیے مختص کر دی۔

میری بیوی اور اولاد کا اس کی وراثت میں کوئی حق نہیں۔ میں نے اپنے محل کو ایک جامع مسجد اور قرآن کریم کی تعلیم کے مرکز میں تبدیل کردیا۔ اس کے علاوہ میں نے شکاگو میں سب سے بڑی مسجد کی تعمیر شروع کی اور یہ مسجد ایک اسلامی مرکز ہوگا۔ ان دنوں میں اسلامی کتب خرید کر امریکا میں مسلمانوں میں مفت تقسیم کر رہا ہوں-امریکی دانش ور میلکم ایکس کی شخصیت کے محمد علی کلے کی سوچ پر گہرے اثرات تھے اور وہ ان کے قریبی دوست بھی تھے۔

اسی طرح”نیشن آف اسلام“ تنظیم کے سربراہ الائجا محمد نے باکسنگ کی دنیا کے اس ہیرو کی زندگی میں اہم کردار ادا کیا۔محمد علی نے اسلام کی بنیادی تعلیم الائجا سے حاصل کی۔ وہ ساٹھ کی دہائی کے اوائل میں ان کے دینی لیکچروں میں شرکت کرتے تھے۔اگرچہ محمد علی کے اسلام کا آغاز نیشن آف اسلام تنظیم کے ساتھ ہوا تاہم یہ زیادہ عرصے جاری نہ رہا۔ محمد علی نے تنظیم کے بہت سے نظریات سے اختلاف کیا اور ساتھ ہی اپنے فلاحی اور دینی دعوت کے کام کو جاری رکھا۔ انہوں نے مغربی دنیا کے ذہن میں راسخ ہوجانے والی اسلام اور مسلمانوں کی غلط تصویر کو ٹھیک کرنے کی کوششیں جاری رکھیں۔ اس دوران 1972 میں اس لیجنڈ نے فریضہ حج ادا کیا۔