عالم اسلام کے مسائل کے حل کیلئے مسلم قیادت کو جرأتمندانہ مؤقف اپنانا ہوگا‘طاہر محمود اشرفی

شام ،عراق ،یمن میں بیرونی مداخلت کی وجہ سے عالم اسلام اضطرابی کیفیت میں ہے ،ملا اختر منصور پر ڈرون حملہ کروانے والوں نے پاکستان کیخلاف بدترین سازش کی ہے،پاکستان کی حکومت ایران ،افغانستان اور ہندوستان سے پوچھے کہ پاکستان کیخلاف سازشوں میں مصروف عناصر ان کی سرپرستی میں کیوں ہیں ‘چیئرمین پاکستان علماء کونسل

جمعہ 3 جون 2016 18:29

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 جون۔2016ء ) پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ طاہرمحمودا شرفی نے کہاکہ عالم اسلام کے مسائل کے حل کیلئے مسلم قیادت کو جرأتمندانہ مؤقف اپنانا ہوگا،شام ،عراق ،یمن میں بیرونی مداخلت کی وجہ سے عالم اسلام اضطرابی کیفیت میں ہے ،ملا اختر منصور پر ڈرون حملہ کروانے والوں نے پاکستان کیخلاف بدترین سازش کی ہے،پاکستان کی حکومت ایران ،افغانستان اور ہندوستان سے پوچھے کہ پاکستان کیخلاف سازشوں میں مصروف عناصر ان کی سرپرستی میں کیوں ہیں ۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے ڈرون حملوں اور شام ،عراق میں بے گناہ انسانیت کے قتل عام کیخلاف یوم احتجاج کے موقع پر مرکزی جامع مسجد گول غلام محمد آباد مین عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پیر جی خالد محمود قاسمی،مولانا محمد امجد،علامہ شبیر احمد عثمانی،مولانا یوسف فاروقی،قاری عصمت اﷲ معاویہ،مولانا محمد اعظم ودیگر نے بھی خطاب کیا۔

حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ لیبیا،شام ،عراق کی تباہی کے بعد اب پاکستان اور سعودی عرب کو ہدف بنالیا گیا ہے۔ سعودی عرب اور پاکستان کو ہدف بنانے کیلئے یمن اور افغانستان کو استعمال کیا جارہا ہے۔گل بھوشن یادو سے ملااخترمنصور تک کی صورتحال پاکستان کی حکومت سے تقاضاکرتی ہے کہ ایران اور افغانستان کے ساتھ بغیر کسی مصلحت کے دو ٹوک بات کی جائے ۔

پاکستان کی حکومت کو امریکہ کی حکومت سے سوال کرنا چاہئے کہ جب ملا اختر منصور بحرین ،امارات اور ایران کے دورے کررہا تھا اور ایک ماہ سے ایران میں مقیم تھا تو اس وقت اسے کیوں نہ نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو شام اور عراق بنانے کی خواہش رکھنے والے جان لیں ان کے مکروہ عزائم کامیاب نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ملت اسلامیہ شام اور عراق کے اندر ایران اور روس کی مداخلت کا خاتمہ چاہتی ہے اور اس کیلئے اسلامی سربراہی کانفرنس اور عرب لیگ کو واضح مؤقف اپناتے ہوئے شام اور عراق کے عوام کی مدد کرنی چاہئے۔

اجتماع کے بعد ذرائع ابلاغ کے ذمہ داران سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ڈرون حملوں پر چیف آف آرمی سٹاف کا مؤقف پوری قوم کی ترجمانی ہے۔ حکومت کو امریکہ پر واضح کردینا چاہئے کہ اگر امریکہ نے ڈرون حملے بند نہ کئے تو پاکستان اپنی سلامتی ،استحکام کیلئے ہر قدم اٹھائے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حج یا عمرہ کے دوران جلسے جلوس اور مظاہرے کرنا زائرین اور حجاج کیلئے مسائل پیدا کرنے کی کوشش ہے جس کو روکنا سعودی حکومت کی ذمہ داری ہے۔

کسی بھی ملک کو یہ حق نہیں دیا جاسکتا کہ اپنے حجاج کو ارض حرمین الشریفین کے اندر جلسے جلوس کرنے کیلئے اختیار مانگے۔ ایران کے حجاج نے ماضی میں مکہ مکرمہ اور مقامات مقدسہ میں مظاہرے کرکے حجاج کیلئے مشکلات پیدا کی ہیں لہٰذا پاکستان علماء کونسل کے دارالافتاء نے مقامات مقدسہ کے اندر جلسے جلوسوں فساد فی الار ض قرار دیا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ سعودی عرب کی حکومت کسی بھی ملک یا گروہ کو حج اور عمرہ کے دوران فساد پھیلانے کی اجازت نہیں دے گی اور نہ ہی حجاج کی زندگیوں اور امن اور سکون سے کسی کو کھیلنے دیا جائے گا۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان می احتساب سب کا ہونا چاہئے کسی ایک گروہ ،فرد یاجماعت کے احتساب سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔