صوبے میں سول مارشل لاء نافذ ہے،خواتین کی گرفتاری پختون روایات کیخلاف ہے،سردار حسین بابک

حکومت ہوش کے ناخن لے ، ناکامی اور نا اہلی چھپانے کیلئے سرکاری ملازمین پر نزلہ اتارا جا رہاہے عمران خان پنجاب میں نرسنگ سٹاف کے احتجاج میں خود شریک ہوتے ہیں اور ان کے مطالبات کو درست قرار دیتے ہیں، رہنماء اے این پی

جمعہ 3 جون 2016 17:50

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 جون۔2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری اور پختونخوا اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک نے اپنے مطالبات کے حق میں پرامن احتجاج کرنے والے نرسنگ اسٹاف کی گرفتاری اور ان پر تشددکی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے سول مارشل لاء نافذ کیا ہوا ہے اور اپنی ناکامی اور نا اہلی کو چھپانے کیلئے سرکاری ملازمین پر نزلہ اتار رہی ہے۔

(جاری ہے)

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ عجیب منطق یہ ہے کہ عمران خان پنجاب میں نرسنگ سٹاف کے احتجاج میں خود شریک ہوتے ہیں اور ان کے مطالبات کو درست قرار دیتے ہیں تاہم ان کی اپنی حکومت پُر امن احتجاج کرنے والے نرسنگ سٹاف پر لاٹھی چارج اور تشدد کرنے میں مصروف ہے، انہوں نے کہا کہ مردانہ سٹاف کے ساتھ ساتھ خواتین کی گرفتاری پختون معاشرے کی روایات کے یکسر خلاف ہے ، سردار بابک نے کہا کہ حکومت مطلابت ماننے کو بھی تیار نہیں اور ان کے پر امن احتجاج کو بھی برداشت نہیں کر سکتی،جو اس بات کا ثبوت ہے کہ حکمرانوں کو عوامی مسائل کا کوئی ادراک نہیں،انہوں نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نرسنگ سٹاف پر تشدد ، گرفتاریاں اور ان کو ہراساں کرنا دراصل اختیارات کا ناجائز استعمال ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے اور نرسنگ سٹاف کے جائز مطالبات تسلیم کرتے ہوئے ان کی رہائی کو یقینی بنائے،صوبائی جنرل سیکرٹری نے کہا کہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور اس کے آمرانہ طریقہ واردات کے باعث صوبے کے تمام طبقہ فکر کے لوگ سراپا احتجاج ہیں ، سردار حسین بابک نے کہا کہ حکومت اپنے اندر برداشت پیدا کرے اور اب یہ حقیقت کھلے دل سے تسلیم کرلے کہ وہ بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔

متعلقہ عنوان :