وفاقی حکومت کا بجٹ 2016-17ء:آپریشن ضرب عضب میں آئی ڈی پیز کی بحالی اور آباد کاری کیلئے 10 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں

وزارت ہاوٴسنگ اینڈ ورکس کے ترقیاتی بجٹ میں68 منصوبوں کیلئے 6 ارب 63 کروڑ روپے مختص،وزارت ہاوٴسنگ اینڈ ورکس کے جاری 43 منصوبوں کیلئے 6 ارب 33 کروڑ 61 لاکھ روپے ،سیالکوٹ سے لاہور تک موٹروے کیلئے10 ارب،بجٹ میں آئی ڈی پیز کیلئے 100 ارب،وزارت اطلاعات کے21 منصوبوں کیلئے32 کروڑ 54 لاکھ مختص،تر قیاتی کاموں کیلئے اراکین پارلیمنٹ کو20 ارب دینے کا اعلان بھی کیاجائیگا،پٹرولیم وزارت کے چار منصوبوں کے لئے 59کروڑ روپے کے فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔بجٹ دستاویزات

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 3 جون 2016 17:15

وفاقی حکومت کا بجٹ 2016-17ء:آپریشن ضرب عضب میں آئی ڈی پیز کی بحالی اور آباد ..

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔03جون۔2016ء) :وفاقی حکومت کی طرف سے آئندہ مالی سال 2016-17ء کا بجٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کیاجائے گا،وزیرخزانہ اسحاق ڈار قومی اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ پیش کرینگے، مالی سال 2016-17ء کی بجٹ دستاویزات کے تحت بجٹ میں وزارت ہاوٴسنگ اینڈ ورکس کے ترقیاتی بجٹ میں68 منصوبوں کیلئے 6 ارب 63 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں ،جس میں43جاری منصوبوں کیلئے 6 ارب 33 کروڑ 61 لاکھ روپے،6نئے منصوبوں کیلئے21 کروڑ 80 لاکھ روپے اور آڈٹ کلیئرنس کے بعد مزید19 منصوبوں کیلئے 7 کروڑ 60 لاکھ روپے کا فنڈ مختص کر دیا گیا ہے۔

بجٹ دستاویزات کے مطابق وفاقی حکومت نے وزارت ہاوٴسنگ اینڈ ورکس کے جاری 43 منصوبوں کیلئے 6 ارب 33 کروڑ 61 لاکھ روپے مختص کئے ہیں جن میں انٹیلی جینس بیورو (آئی بی) کے ڈیرا اسماعیل خان میں دفاتر اور اکاموڈیشن کیلئے 1 کروڑ،پشاور کے فیڈرل لاج نمبر 1 کی ریہیبلی ٹیشن کیلئے 1 کروڑ 50 لاکھ ، حسن گھڑی پشاور ایف جی ایچ میں نئے بور کرنے اور پمپنگ مشینری لگانے کیلئے 41 لاکھ روپے، اسلام آباد کے سیکٹر ایچ الیون میں آئی بی اکیڈمی کی رہائشی منصوبے کیلئے 2 کروڑ روپے، پشاور فیڈرل لاج II کی تعمیر کیلئے 2 کروڑ 24 لاکھ روپے، گجر خان ڈسٹرک راولپنڈی کی ریلوے پاس انڈر کراسنگ کی تعمیر کیلئے 4 کروڑ 19 لاکھ روپے، قصر ناز کراچی میں فیڈرل لاج I کی سویٹ نمبر 32 پر پرائیویٹ بلاکس کی تعمیر کیلئے 7 کروڑ36 لاکھ روپے، نیشنل اکاوٴنٹ بیلٹی بیورو (نیب) لاہور کی تعمیر کیلئے 10 کروڑ، پشاور فارٹ روڈ پر اکاوٴنٹ آفیسر بلاک کی تعمیر کیلئے 1 کروڑ 17 لاکھ ، کوئٹہ نیب مین بیرکس کیلئے 41 لاکھ، پرائم منسٹر ہاوٴس اسلام آباد میں کانفرنس روم کی تعمیر کیلئے 4 کروڑ 78 لاکھ، ننکانہ صاحب پر میٹلڈ روڈ کی تعمیر کیلئے 30 کروڑ، ڈسٹرکٹ مانسہرہ میں چندوڑ شریف سے ہری پور روڑ کی تعمیر کیلئے 1 کروڑ 50 لاکھ، کانسٹی ٹیوشن اینیو پر نئے سیکرٹریریٹ بلاک کی تعمیر کیلئے 69 کروڑ 50 لاکھ، سیکٹر جی 5/1 میں نیب ہیڈ کواٹر کی تعمیر کیلئے 60 کروڑ 89 لاکھ، شاہراہ گلستاں کوئٹہ میں نیب میس بیچلر کی تعمیر کیلئے 50 لاکھ، شکر گڑھ میں مونگری سے فتح پور پل کی تعمیر کیلئے 3 کروڑ، حیات آباد پشاور میں نیب کی اکاموڈیشن کی تعمیر کیلئے 10 کروڑ، بے نظیرآباد میں سپیشل کمانڈو ٹریننگ سینٹر کی تعمیر کیلئے 2 کروڑ 51 لاکھ، مانسہرہ میں ڈیویلپمنٹ کیلئے 49 کروڑ، ٹورگھر کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 8 کروڑ 74 لاکھ، مندرا چکوال روڑ کو64 کلو میٹر پر سنگل روڑ کو ڈبل کرنے کیلئے 1 ارب 50 کروڑ، سوہاوا چکوال روڑ کو ڈبل کرنے کیلئے 1 ارب 10 کروڑ، آئی بی اکیڈمی ایچ الیون کی ایکسٹینشن کیلئے 1 کروڑ 20 لاکھ، گلشن جناح ایف فائیو ٹو کی بہتری کیلئے 4 کروڑ 48 لاکھ، پرائم منسٹر سیکرٹریٹ کی سیکورٹی کی بہتری کیلئے 1 کروڑ 30 لاکھ، زھوب کی موسا خیل تونسہ روڈ کیلئے 3 ارب روپے، اے جی آفس پشاور میں نوس لفٹ کیلئے 91 لاکھ، نیب پنجاب کمپلیکس لاہور کی سیکورٹی کیلئے 1 کروڑ 22 لاکھ روپے سمیت 14 مزیر منصوبوں کیلئے قل 6 ارب 33 کروڑ 61 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہین جبکہ نئے منصوبوں میں ایف پی ایس سی لاہور آفس میں کمرہ امتحان کی تعمیر کیلئے 2 کروڑ 50 لاکھ، یف پی ایس سی پشاور آفس میں کمرہ امتحان کی تعمیر کیلئے1 کروڑ 40 لاکھ،ا یف پی ایس سی کوئٹہ آفس میں کمرہ امتحان کی تعمیر کیلئے کروڑ، منسٹر انکلیو میں مسجد کی تعمیر کیلئے 1 کروڑ، شانگلہ کی تعمیر کیلئے 10 کروڑ اور مخیانہ سے گوجرہ روڈ کو مزید کھلہ کرنے کیلئے 5 کروڑ 90 لاکھ روپے جبکہ نئے منصوبوں کیلئے 21 کروڑ 80 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ 43جاری منصوبوں کیلئے مختص کی گئی رقم میں سے1 ارب 21 کروڑ 14 لاکھ روپے خرچ کئے جا چکے ہیں ۔جبکہ 5 ارب 12 کروڑ 45 لاکھ روپے مزید خرچ ہونا ہیں۔سیالکوٹ سے لاہور موٹروے کیلئے10 ارب مختص کر دیئے گئے ۔بجٹ دستاویزات 2016-17 کے مطابق سیالکوٹ سے لاہور تک موٹروے منصوبے کو بھی شامل کیا گیا ہے جس کیلئے 10 ارب مختص کئے گئے ہیں جس کی تعمیر جلد شروع کی جائے گی ۔

بجٹ دستاویزات کے مطابق آپریشن ضرب عضب میں بے گھر ہونے والے متاثرین کی بحالی اور آباد کاری کیلئے 10 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ،دستاویزات کے مطابق متاثرین کی بحالی کیلئے مختلف ترقیاتی منصوبے بھی شروع کئے جائیں گے۔آئندہ مالی سال 2016-17 میں اراکین پارلیمنٹ کیلئے 20 ارب روپے مختص کئے گئے ، دستاویزات کے مطابق اراکین پارلیمنٹ کو یہ رقم ترقیاتی کاموں کی مد میں دیئے جائیں گے۔

بجٹ سال 2016-17میں وزارت اطلاعات و نشریات کے 21منصوبوں کے لیے 32کروڑ 54لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں ۔تمام منصوبوں کی سینٹرل ڈیویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے باقاعدہ اجازت دی تھی جو کہ پہلے سے جاری تھے اور تمام منصوبوں کی تکمیل کے لیے کل ایک ارب 49کروڑ 69لاکھ بائیس ہزار روپے مختص کی گئی تھی،جن پر اب تک 2015-16بجٹ میں83کروڑ 20لاکھ تئیس ہزار روپے خرچ کیے جا چکے ہیں ۔

بجٹ دستاویزات کے مطابق 100کلو واڈ کا ٹرانسمیٹرگوادر میں تنصیب کے لیے دس لاکھ روپے رکھے گئے ہیں،ڈراموں کی ڈبنگ کے لیے دو کروڑ تیرہ لاکھ ،نیشنل نیوز بیورو لاڑکانہ کے لیے ایک کروڑ چار لاکھ،اور ری براڈکاسٹنگ اسٹیشن گلگت بلتستان کے لیے چار کروڑ سولہ لاکھ،اے جے کے اسٹیشن ،50لاکھ،اور دیگر منصوبوں کے لیے کروڑوں روپے مختص کیے گئے ہیں۔وزارت خزانہ نے اگلے مال سال کے لئے وزارت پٹرولیم کے چار منصوبوں کی منظوری دیتے ہوئے 59کروڑ روپے کے فنڈز مہیا کرے گی۔

قومی اسمبلی میں پی ایس ڈی پی کے تحت وزارت پٹرولیم اپنے صرف چار منصوبے مکمل کرے گی۔ ان چاروں ترقیاتی منصوبوں کی سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے منظوری دے رکھی ہے۔ بجٹ دستاویزات کے مطابق لک کے اندر گیس اور تیل کی تلاش کے لئے چار ڈرلنگ رگ مشینیں خریدی جائیں گی جن پر مجموعی طور پر 67کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ اس منصوبے پر 23کروڑ روپے ہی خرچ ہو چکے ہیں ۔

موجودہ مالی سال کے دوران اس منصوبے پر 42کروڑ روپے کے فنڈز مختص کئے گئے تھے۔ سندھ کے ضلع بدین میں کوئلے کے ذخائر کا تخمینہ لگانے کے لئے 131لین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ گزشتہ مالی سال کے دوران اس منصوبہ پر 38ملین روپے خرچ ہو چکے ہیں۔ بلوچستان کے ضلع لسبیلہ اور ضلع بیلا میں قدرتی وسائل کی دریافت کے لئے 2کروڑ 80لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ سالٹ رینج پنجاب میں کوئلہ کی دریافت کے لئے منصوبہ کے لئے 11ملین روپے خرچ کئے گئے ہیں۔

ان منصوبوں کے لئے کسی بیرونی ملک نے امداد فراہم ہی نہیں کی یہ منصوبے قومی وسائل سے ہی مکمل کئے جائیں گے۔ بجٹ دستاویزات کے مطابق وزارت خارجہ امور ڈویژن کے لئے 50کروڑ مالیت کے اسلام آباد میں سرکاری گیسٹ ہاؤس تعمیر کیا جائے گا۔ جبکہ گیسٹ ہاؤس کی تعمیر کے لئے رقم تو مختص کی گئی ہے لیکن اس اسکیم کی ابھی تک منظوری نہیں دی گئی ہے۔حکومت نے آئندہ مالی سال 2016-17کے ترقیاتی بجٹ میں وزارت تجارت کے دو نئے اور ایک پرانے منصوبہ کے لئے 79کروڑ 68لاکھ 57ہزار روپے کی رقم مختص کی ہے۔

بجٹ دستاویزات کے مطابق حکومت کے آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ کی مد میں وزارت تجارت کے تین منصوبوں کے لئے 79کروڑ68لاکھ روپے کی رقم مختص کی ہے۔ منصوبوں میں پاکستان سکول آف فیشن ڈیزائن لاہور میں فرنیچر و دیگر سامان اور ٹریننگ کی مد میں 19کروڑ68لاکھ روپے کی رقم مختص کی ہے۔ اس منصوبہ پر 30جون 2016تک 55کروڑ روپے کی رقم خرچ ہو چکی ہے۔ اس منصوبہ کی ٹوٹل لاگت 75کروڑ 57لاکھ روپے ہے۔

اس طرح گزشتہ مالی سال کے منصوبہ ایکسپو سنٹر پشاور کو نئے منصوبوں کی اسکیم میں شامل کیا گیا ہے۔ ایکسپو سینٹر پشاور کے لئے 30کروڑ روپے جبکہ اسلام آباد میں ایکسپو سنٹر کے لئے بھی30کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ مالی سال2016-17کے وزارت داخلہ کے اسلام آباد میں جاری13ترقیاتی منصوبوں کے لئے 31کروڑ64لاکھ روپے مختص کئے ہیں جبکہ ان منصوبوں پر مجموعی قیمت3ارب 24کروڑ58لاکھ91ہزار روپے مختص کئے گئے تھے۔

جن پر اب تک41کروڑ18لاکھ79ہزار روپے خرچ کئے جا چکے ہیں۔ جبکہ موجودہ سال میں31کروڑ64لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں ۔ علاوہ ازیں نئے منصوبوں کے لئے 52کروڑ 50لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ ان نئے منصوبوں کی مجموعی قیمت1ارب 67کروڑ62لاکھ59ہزار روپے مختص کئے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے اسلام آباد میں وزارت داخلہ کے مالی سال2016-17کے لئے جاری13منصوبوں کے لئے 31کروڑ64لاکھ روپے مختص کئے ہیں۔

جبکہ نئے 4منصوبوں کے لئے 52کروڑ50لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ وفاقی دارالحکومت میں وزارت داخلہ کے جاری منصوبوں میں اسلام آباد کی سبزی منڈی کے گردحفاظتی دیوار کی تعمیر کے جاری منصوبے کے لئے 2کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ اس کی مجموعی قیمت5کروڑ89لاکھ روپے مختص کی گئی تھی۔ اسلام آباد جنرل ہسپتال ترلائی کے لئے مالی سال 2016-17ء میں5کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ اس پر مجموعی لاگت2ارب 49کروڑ99لاکھ روپے کی لاگت آئے گی۔

جبکہ اسلام آباد کے علاقے بنی گالہ میں نالہ کورنگ پر پل کی تعمیر کے لئے10کروڑ 28لاکھ 63ہزار روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ اس پر مجموعی لاگ13کروڑ 40لاکھ روپے آئے گی۔ اسلام آباد میں وزارت داخلہ کے 4نئے منصوبے بھی مالی سال2016-17ء میں شروع کئے جائیں گے۔ جس میں ڈویلپمنٹ سکیم کے لئے 10کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ اس پر مجموعی لاگت 50کروڑ روپے آئے گی۔ اسٹیبلشمنٹ آف ماڈل پولیس اسٹیشنز کے لئے 40کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جن پر مجموعی لاگت99کروڑ62لاکھ روپے آئے گی۔ گولڑہ کے علاقہ میں پمز رورل ہیلتھ کے لئے 1کروڑ 50لاکھ روپے خرچ کئے جائیں گے جس کی مجموعی لاگت 8کروڑ روپے ہو گی۔ جبکہ گولڑہ میں پانی کے لئے 1کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ جس کی مجموعی لاگت10کروڑ روپے ہو گی۔