اسلام آباد ‘آنے والی طوفانی ہواؤں کے دورانیے نے نیا ریکارڈ قائم کر دیا ‘ جاں بحق افراد کی تعداد 35ہوگئی

جمعہ 3 جون 2016 14:16

اسلام آباد /پشاور/کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 جون۔2016ء) اسلام آباد میں دو روز قبل آنے والی طوفانی ہواوٴں کے دورانیے نے ایک نیا ریکارڈ قائم کردیا ‘ مختلف حادثات میں مرنے والوں کی تعداد 35ہوگئی ‘حکام کی جانب سے دارالحکومت میں گرنے والے درختوں کو ہٹانے کا سلسلہ جمعہ کو بھی جاری رہا ۔تفصیلات کے مطابق طوفان کے نتیجے میں کئی مکانات کی چھتیں اور دیواریں گر گئیں ‘بہت سے مقامات پر درخت جڑوں سے اکھڑ گئے اور بعض مقامات پر درخت بجلی کے تاروں اور کھمبوں پر گرنے سے بجلی معطل رہی۔

اسلام آباد کے ترقیاتی ادارے سی ڈی اے میں آفات سے نمٹنے کے شعبے کے حکام نے بتایا کہ اسلام آباد میں مسدود ہونے والی سڑکوں کو بحال کر دیا گیا تھا۔مختلف سیکٹروں یا علاقوں میں سڑکوں پرگرنے والے درختوں کو ہٹانے کا کام جا ی رہا ۔

(جاری ہے)

سی ڈی اے کے ایک اہلکار نے بتایا کہ طوفان کی وجہ سے مختلف علاقوں میں نصب اشتہاری بورڈ گرنے سے ادارے کو خاصا مالی نقصان بھی برداشت کرنا پڑا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ ابتدائی امدادی کاموں کے بعد اب ماحولیات کا شعبہ درختوں کو سڑکوں کے کنارے سے ہٹانے کا کام کر رہا ہے تاہم انھوں نے بتایا کہ ابھی گرنے والے درختوں کی حتمی تعداد نہیں بتائی جا سکتی۔طوفان کی شدت کے بارے میں بات کرتے ہوئے محکمہ موسمیات کے سینر اہلکار محمد حنیف نے بتایا کہ اس خطے میں کئی برسوں بعد اتنا شدید طوفان آیا ہے لیکن ماضی میں آنے والے طوفانوں کا دورانیہ اتنا زیادہ نہیں ہوتا تھا۔

اس موسم میں آنے والی آندھی کا دورانیہ زیادہ سے زیادہ 15 منٹ ہوتا ہے اور رفتار 80 سے 100 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوتی ہے، تاہم دو روز قبل یہ 30 منٹ سے زیادہ دیر تک جاری رہی ‘ وادی پشاور میں طوفانی ہواوٴں کا نظام بنا تو اس کی رفتار 90 سے 100 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی لیکن جب یہ ٹیکسلا سے اسلام آباد میں داخل ہوا تو اس کی رفتار میں 30 فیصد تک اضافہ ہو گیا اور یہ 120 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد ‘ راولپنڈی میں 148 فی گھنٹہ تک ریکارڈ کی گئی۔

ڈاکٹر محمد حنیف کے مطابق اس سے پہلے پنجاب کے میدانی علاقوں میں 150 سے 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کے حساب سے آندھی آ چکی ہے تاہم اس کا دورانیہ کم تھا دو روزقبل آنے والی آندھی کا دورانیہ غیر معمولی تھا اور اسی وجہ سے یہ ایک نیا ریکارڈ بھی ہے۔ادھر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 120کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے طوفانی ہواؤں اور بگولوں نے سب کچھ اڑا دیا ‘پشاور مردان اور دیگر علاقوں سے ہو کر جب آندھی اسلام آباد میں داخل ہوئی تو یہاں کے لوکل ہیٹ سسٹم کی وجہ سے اس کے دورانیے اور شدت میں اضافہ ہوا جس سے نقصان اتنا زیادہ ہوا۔

دکانوں اور مکانوں کی چھتیں اڑگئیں ادھر بلوچستان اور خیبر پختون خوا کے مختلف علاقوں میں بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا پاراچنار میں تیز بارش سے موسم خوشگوار ہو گیا،کوہ سفید کے پہاڑی سلسلے پر برف باری شروع ہوگئی ‘ گذشتہ رات تیز ہواوں اور بارش سے نوشہرہ ، مردان ،کوہاٹ ، خیبر ایجنسی ، تربیلا غازی میں معمولات زندگی کو شدید متاثر ہوئے ۔بارش اور آندھی سے کچھ بھی سلامت نہیں رہا، درخت اکھڑ گئے، گھروں کی چھتیں اڑ گئیں، بجلی کے کھمبوں اور تاروں کو نقصان پہنچا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24گھنٹوں کے دورا ن خیبر پختونخوا، بالائی پنجاب، اسلام آباد، فاٹا، گلگت بلتستان اور کشمیر سمیت ملک کے مختلف حصوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور ژالہ باری کا امکان ہے۔

متعلقہ عنوان :