ہم بلاامتیاز سب کا احتساب چاہتے ہیں، میں زبان چلانا جانتا ہوں 34 سال سے سیاست کر رہا ہوں کوئی کھیل نہیں کھیل رہا، شاہ محمود قریشی

جمعرات 2 جون 2016 23:11

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 جون۔2016ء) تحریک انصاف کے مرکزی رہنما رکن قومی اسمبلی شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کرپشن کرپشن ہے پیپلزپارٹی، مسلم لیگ (ن)، جماعت اسلامی،پاکستان تحریک انصاف کوئی بھی کرے، ہم بلاامتیاز سب کا احتساب چاہتے ہیں، میری زبان پر بہت کچھ ہے میں زبان چلانا جانتا ہوں 34 سال سے سیاست کر رہا ہوں کوئی کھیل نہیں کھیل رہا۔

(جاری ہے)

حیدرآباد پریس کلب میں میٹ دی پریس پروگرام کے دوران ایک سینئر صحافی نے اپنے سوال میں شاہ محمود قریشی کو توجہ دلائی کہ سندھ حکومت کے کیس میں چیف جسٹس کے ریمارکس کو بھی آپ نے وفاقی حکومت پر تھوپ دیا ہے گذشتہ دنوں سندھ کے پورے دورے میں آپ نے پیپلزپارٹی کا اور اس شخصیت کا نام نہیں لیا جسے آپ لوگ کرپشن کا بادشاہ کہتے تھے یا کیا یہ سیاست کی شفافیت ہے جس پر آپ مسلسل زور دے رہے ہیں اس پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کرپشن پیپلزپارٹی کرے مسلم لیگ (ن)، جماعت اسلامی، تحریک انصاف کوئی بھی کرے کرپشن کرپشن ہے قانون معاشرہ اخلاقیات کسی میں اس کی کوئی گنجائش نہیں ہے میں بھی یہ نہیں کہہ رہا کہ کسی سے رعایت برتی جائے یا کسی کے ساتھ ناروا سلوک کیا جائے ہمارا موقف ہے کہ سب کا بلاامتیاز احتساب ہونا چاہئیے ہم چاہتے ہیں کہ ایسا ادارہ، نظام، ایسے قوانین ہوں اور ماحول ہو کہ سب ایک ہی چھنی سے گزریں، انہوں نے کہا کہ میری زبان میں بہت کچھ ہے مجھے زبان چلانا آتی ہے آپ جو اشارہ کر رہے ہیں میں سمجھ رہا ہوں میں 34 سال سے سیاست کرتا آ رہا ہوں کھیل نہیں کھیلا جس پر صحافی نے کہا کہ ہماری گذارش بھی یہی ہے کہ یہ زبان چلنی چاہئیے، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بلاامتیاز سب کرپٹ عناصر کا احتساب ہو اور انہیں کٹہرے میں کھڑا کیا جانا چاہئیے اور ایک ہی پیمانے سے سب کو جانچا جانا چاہئیے، پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری کے مستقبل کے حوالے سے سوال پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میرے پاس کوئی ایسا آلہٰ ہوتا کہ میں پیشنگوئی کر سکتا تو ضرور بتاتا کہ آئندہ موسم بہار میں کیا بہار آئے گی، صرف اندازے ہی لگائے جا سکتے ہیں، ہر کسی کو اختیار ہے کہ وہ اپنی سیاست کرے، بلاول کا ایک سیاسی گھرانے سے تعلق ہے وہ ایک بڑی ماں کے بیٹے اور بڑے نانا کے نواسے ہیں اگر انہوں نے اپنی "صحبت" درست رکھی تو وہ اپنا مستقبل بنا سکتے ہیں اگر ان کے گرد حواری اکٹھے ہو گئے جنہوں نے ملک کو نچوڑا ہے پی پی جیسی بڑی جماعت کو سکیڑ کر رکھ دیا ہے تو پھر انہیں نقصان ہو گا فیصلہ بلاول کو کرنا ہے مجھے نہیں کہ کن لوگوں نے پارٹی کو نقصان پہنچایا ہے۔

متعلقہ عنوان :