Live Updates

جو جماعت ٹی او آرز سے ہٹے گی عوام کے غضب کا نشانہ بنے گی ٗ عمران خان

پانا ما انکشافات پر کارروائی نہ کی گئی تو سڑکیں پر نکلیں گے ٗمغربی ممالک کے ساتھ تحائف کے تبادلوں کی بنیاد پر تعلقات استوار نہیں کئے جا سکتے ٗبھارت اور افغانستان سے برابری کی بنیاد پر تعلقات قائم کرنے کی ضرورت ہے ٗاحتساب، میرٹ کے نظام اور انسانی ترقی کے ذریعے ملک میں بہتری لانا ممکن ہے ٗ میڈیا سے گفتگو

جمعرات 2 جون 2016 22:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 جون۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہاہے کہ جو جماعت ٹی او آرز سے ہٹے گی عوام کے غضب کا نشانہ بنے گی ٗپانا ما انکشافات پر کارروائی نہ کی گئی تو سڑکیں پر نکلیں گے ٗمغربی ممالک کے ساتھ تحائف کے تبادلوں کی بنیاد پر تعلقات استوار نہیں کئے جا سکتے ٗبھارت اور افغانستان سے برابری کی بنیاد پر تعلقات قائم کرنے کی ضرورت ہے ٗاحتساب، میرٹ کے نظام اور انسانی ترقی کے ذریعے ملک میں بہتری لانا ممکن ہے۔

جمعرات کو بنی گالہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف نے کہاکہ عوام کو بیوقوف نہیں بنایا جا سکتا، جو جماعت ٹی او آرز سے ہٹے گی عوام کے غضب کا نشانہ بنے گی۔ عمران خان نے کہا کہ اگر پاناما انکشافات پر کارروائی نہ کی گئی تو سڑکوں پر نکلیں گے، حکومت نے دیگر جماعتوں کو ساتھ ملا بھی لیا تو تحریک انصاف خاموش نہیں رہے گی۔

(جاری ہے)

عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں خارجہ پالیسی کا سنگین بحران ہے، بھارت کے ساتھ تعلقات حکمرانوں کے تعلقات بین الممالک نہیں ذاتی نوعیت کے ہیں، مغربی ممالک کے ساتھ تحائف کے تبادلوں کی بنیاد پر تعلقات استوار نہیں کئے جا سکتے، پاکستان قرضوں کے جال میں جکڑا جا چکا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ایران سے بہت عرصہ قبل پائپ لائین لانی چاہئے تھی۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اور افغانستان سے برابری کی بنیاد پر تعلقات قائم کرنے کی ضرورت ہے۔عمران خان نے کہا کہ مضبوط معیشت کے بغیر آزاد اور مؤثر خارجہ پالیسی مرتب کرنا ممکن نہیں، نون لیگ کا رویہ سیاسی جماعتوں جیسا نہیں مافیاز جیسا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمان کو حزب اختلاف نہیں حکومت مضبوط کرتی ہے، جب نون لیگ کے احتساب کی بات کی تو انہوں نے شوکت خانم پر حملہ کیا، حکومت کا کام الزام تراشی کی بجائے مجرموں کو پکڑنا ہوتا ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ قومی اداروں سے سیاسی مداخلت ختم کئے بغیر اداروں کی اصلاح ممکن ہے، احتساب، میرٹ کے نظام اور انسانی ترقی کے ذریعے ملک میں بہتری لانا ممکن ہے۔انہوں نے کہاکہ صدارتی نظام کے تحت بہتر گورننس ممکن ہے، مگر موجودہ حالات میں پاکستان کیلئے یہ موزوں نہیں۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ صدارتی نظام چھوٹے صوبوں سے زیادتی ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو امن اور انسانی ترقی کی ضرورت ہے، سرمائے کی پرواز تیسری دنیا کیلئے انتہائی تباہ کن ثابت ہو رہی ہے۔عمران خان نے کہا کہ پاناما کے بعد پوری دنیا ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ روکنے کیلئے متحرک ہو چکی ہے، آف شور کمپنیوں کے مالکان کے کوائف شائع کرنے کیلئے عالمی سطح پر دباؤ بڑھ رہا ہے، باہر چھپایا گیا پیسہ وطن واپس لایا جائے تو پاکستان کو قرضوں سے نجات دلانا ممکن ہے۔ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کی ظاہری آمدن کے مطابق وہ ہائیڈ پارک میں فلیٹ کا ماہانہ کرایہ بھی نہیں دے سکتے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :