شریف خاندان میں کوئی اختلافات نہیں ، نواز شریف اور شہباز شریف میں مضبوط تعلق ہے ، ہم اپنے والد صاحب کی طرح شہباز شریف کو بھی اپنا لیڈر اور سول ماڈل مانتے ہیں،میرا اور حمزہ کا تعلق بھی نواز شہباز کے تعلق جیسا ہی ہے، پارٹی قیادت نے قابل سمجھا تو 2018کے الیکشن میں حصہ لوں گی ورنہ پس منظر میں رہ کر لوگوں کی خدمت کروں ، ہماری حکومت 5سال پورے کریگی ، دوبارہ حکومت بھی (ن) لیگ کی بنے گی ، وزیراعظم تیزی سے صحتیاب ہورہے ہیں،وہ مکمل ہوش وحواس میں ہیں ، مجھ سے گفتگو بھی کی

وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

جمعرات 2 جون 2016 22:35

شریف خاندان میں کوئی اختلافات نہیں ، نواز شریف اور شہباز شریف میں مضبوط ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 جون۔2016ء) وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہاہے کہ وزیراعظم تیزی سے صحتیاب ہورہے ہیں،ڈاکٹروں نے گزشتہ روز بستر سے اٹھا کر تھوڑی دیر کرسی پر بٹھایا،آپریشن کے بعد پہلی بار وزیراعظم نے مجھ سے 2منٹ گفتگوکی،وہ مکمل ہوش وحواس میں تھے اور مجھے تسلی بھی دی،وہ 2سے3ہفتوں تک سفر کرنے کے قابل ہوجائیں گے،ممکن ہے کہ وزیراعظم سعودی عرب سے ہوکر پاکستان آئیں، شریف خاندان میں کوئی اختلافات نہیں ،لوگوں کو صحیح اندازہ نہیں ہے میاں نواز شریف اور شہباز شریف کا تعلق کتنا مضبوط ہے اس لئے وہ غلط قسم کی باتیں کرتے ہیں۔

ہم اپنے والد صاحب کی طرح میاں شہباز شریف کو بھی اپنا لیڈر اور سول ماڈل مانتے ہیں،اسی طرح میرا اور حمزہ کا تعلق بھی میاں نواز شریف اور شہباز شریف کے تعلق جیسا ہی ہے ، پارٹی کی قیادت نے قابل سمجھا تو 2018کے الیکشن میں حصہ لوں گی ورنہ پس منظر میں رہ کر لوگوں کی خدمت کروں ، ہماری حکومت انشاء اﷲ 5سال پورے کرے گی اور2018کے الیکشن میں بھی دوبارہ(ن) لیگ حکومت بنائے گی۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو نجی ٹی وی سے گفتگو کر رہی تھی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم تیزی سے صحتیاب ہورہے ہیں۔میری والدہ بہن اور بھائیوں سمیت خاندان کے میرے علاوہ باقی تمام افراد والد صاحب کے پاس ہیں۔مریم نواز نے کہا کہ ڈاکٹرز وزیراعظم کی جلد صحتیابی پر بہت خوش ہیں،ڈاکٹروں نے گذشتہ روز وزیراعظم کو بستر سے تھوڑی دیر کرسی پر بٹھایا،آپریشن کے بعد پہلی بار وزیراعظم نے مجھ سے 2منٹ تک گفتگو کی اور بالکل ہوش وحواس میں تھے اور مجھے تسلی بھی دی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شرارتی عناصر ہر جگہ ہوتے ہیں اور حکومت اپنے 5سال پورے کرے گی اور دوبارہ پھر اقتدار میں آئے گی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم 2سے3ہفتوں تک سفر کرنے کے قابل ہوجائیں گے،ہم نے وزیراعظم تک بھی یہ پیغام پہنچایا کہ پوری قوم آپکے لیے دعائیں مانگ رہی ہیں۔ممکن ہے کہ وزیراعظم سعودی عرب سے ہوکر پاکستان آئیں،شریف خاندان کے ایک دوسرے سے تعلقات اور مبینہ اختلافات کے حوالے سے سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہاکہ حمزہ میرے چھوٹے بھائیوں کی طرح ہیں وہ میری بہت عزت کرتا ہے اور میں بھی ہمیشہ اسے دعائیں دیتی ہوں۔

لوگوں کو صحیح اندازہ نہیں ہے میاں نواز شریف اور شہباز شریف کا تعلق کتنا مضبوط ہے اس لئے وہ غلط قسم کی باتیں کرتے ہیں۔ہم اپنے والد صاحب کی طرح میاں شہباز شریف کو بھی اپنا لیڈر اور سول ماڈل مانتے ہیں،اسی طرح میرا اور حمزہ کا تعلق بھی میاں نواز شریف اور شہباز شریف کے تعلق جیسا ہی ہے۔مریم نواز نے کہا کہ پارٹی کی قیادت نے قابل سمجھا تو 2018کے الیکشن میں حصہ لوں گی ورنہ پیچھے رہ کر لوگوں کی خدمت کروں گی،ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار صاحب نے میرے والد میاں نواز شریف کے ساتھ ہی سیاست شروع کی تھی ان کا بھی ہماری نظرمیں بہت عزت کا مقام ہے،ان کے متعلق عجیب و غریب افواہیں ہمارے سیاسی مخالفین کی سازشیں ہیں