حکومت بجلی گیس پانی سے لیکر ماچس کی ڈبیا تک مظلوم غریب عوام سے ٹیکس وصول کررہی ہے ، روزمرہ کی بنیادی اشیاء پر ٹیکس وصول کرکے غریبوں کا خون چوسا جارہا ہے ،آنے والے بجٹ میں روزمرہ استعمال ہونیوالی ضرورت اشیا ہ پر ٹیکس ختم کیا جائے

پاکستان سنی تحریک کے سربراہ محمد ثروت اعجاز قادری کا بیان

جمعرات 2 جون 2016 22:22

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 جون۔2016ء ) سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ حکومت بجلی گیس پانی سے لیکر ماچس کی ڈبیا تک مظلوم غریب عوام سے ٹیکس وصول کررہی ہے ،روزمرہ کی بنیادی اشیاء پر ٹیکس وصول کرکے غریبوں کا خون چوسا جارہا ہے بڑی مچھلیوں اور مگرمچھوں سے ٹیکس وصول کرنے سے حکومت کیوں ڈرتی ہے ،صدرمملکت خطاب میں ڈرون حملوں کی مذمت کے ساتھ امریکہ کو وارننگ دیتے اور پانامہ لیکس سمیت ہر قسم کی کرپشن کو ختم اور سخت احتساب کا عندیہ دیتے تو بہتر عمل ہوتا ،پاک چین راہداری منصوبہ کو پوری قوم کی حمایت حاصل ہے۔

(جاری ہے)

جمعرات کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ضرب عضب آپریشن دہشتگردی کا خلاف جنگ کامیابی کی منزلیں طے کررہی ہے جو ملک کی ترقی وخوشحالی کیلئے لازم وملزوم ہے ،آنے والے بجٹ میں روزمرہ استعمال ہونیوالی ضرورت اشیا ہ پر ٹیکس ختم کیا جائے ،پوری دنیا میں ضرورت اشیاء پر ٹیکس وصول نہیں کیا جاتا وہاں کی حکومتیں ریلیف فراہم کرتی ہیں ،پانامہ لیکس پر اپوزیشن احتساب کی بجائے شور مچاکر اپنے مہروں کو بچانا چاہتی ہے ،اپوزیشن احتساب کیلئے سنجیدنہیں اگر سنجیدہ ہوتی تو حکمران بچ نہیں سکتے تھے ، ،جمہوریت پر کوئی آمر اب شب خون نہیں مارسکتا ،جمہوریت کا ڈھول پیٹنے والے مظلوم غریب عوام کو ان کے حقوق دلانے اور ظالمانہ ٹیکس ختم کرنے پر کیوں شور نہیں مچاتے عوام کو ریلیف دلانے کیلئے اقدامات کئے جاتے تو ملک میں شرح غربت کم ہوتی آج بھی 6کروڑ سے زائد عوام غربت کی لکیر سے نیچے کی زندگی گذارنے پر مجبور ہیں ،حکومت یا اپوزیشن کوئی بھی غریبوں کو ریلیف دلانے کیلئے شور نہیں مچاتے اور نہ ہی اقدامات کرتے ہیں،بجٹ میں مزدور کی تنخواہ کم از کم 25ہزار کی جائے ،پاکستان سنی تحریک مطالبہ کرتی ہے کہ نیا بجٹ عوام دوست بنایا جائے ،بجٹ عوام دشمن ہوا تو پھر پاکستان سنی تحریک سول اپوزیشن کا کردار ادا کریگی ،جمہوریت میں عوام کو ریلیف اور حقوق نہیں ملیں گے تو کب ملیں ،جمہوریت کا رونا رونے والے عوام کو مزید غربت میں دھسنے سے بچانے کیلئے جمہوری کردار ادا کریں وگرنہ عوام اب باشعور ہوچکی ہے آنے والے انتخابات میں سہانے خواب دیکھا کر ووٹ نہیں لے سکیں گے ۔