دوران ڈیوٹی حادثے کے شکار پولیس کانسٹیبل کو شہید کا درجہ دینے کیلئے درخواست پر فریقین کے وکلاء کو حتمی بحث کیلئے طلب

قوانین کے تحت حادثے کے شکار پولیس اہلکاروں کو شہید کا درجہ نہیں دیاجا سکتا اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کا عدالت میں جواب

جمعرات 2 جون 2016 22:19

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 جون۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے دوران ڈیوٹی حادثے کے شکار ہونے والے پولیس کانسٹیبل کو شہید کا درجہ دینے کے لئے دائر درخواست پر فریقین کے وکلاء کو حتمی بحث کے لئے طلب کرتے ہوئے سماعت 16جون تک ملتوی کر دی۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی کے روبرو درخواست گزار کوثر پرویز نے موقف اپنایا کہ اس کا خاوند پولیس کانسٹیبل طالب حسین دوران ڈیوٹی حادثے کا شکار ہوا مگر اسے شہید کا درجہ نہیں دیا جا رہا۔

معزز عدالت سے استدعا ہے کہ میرے خاوند طالب حسین کو شہید کا درجہ دے کراس کیٹیگری کے مطابق لواحقین کو مراعات دینے کا حکم دیاجائے۔ دوران سماعت اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب عدنان طارق نے ایڈیشنل آئی جی ویلفیئر کی جانب سے جواب داخل کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ قوانین کے تحت حادثے کے شکار پولیس اہلکاروں کو شہید کا درجہ نہیں دیاجا سکتا۔

(جاری ہے)

شہید کا درجہ ایسے پولیس اہلکاروں کو دیا جاتاہے جو دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے یا بم دھماکوں کا شکار ہو جائیں۔شہید پیکج کے تحت شہید قرار پانے والے پولیس اہلکاروں کے لواحقین کو پچاس لاکھ روپے نقد اور دیگر مراعات دی جاتی ہیں۔جس پر عدالت نے کیس کی مزید سماعت 16جون تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلاء کو حتمی بحث کے لئے طلب کرلیا۔

متعلقہ عنوان :