کاشتکارخوشحال ہوگا تو پاکستان آگے بڑھے گا،کسانوں کو حقیقی معنوں میں ریلیف فراہم کرینگے‘ آئندہ دوبرس کے دوران کاشتکاروں کی خوشحالی اورزراعت کی ترقی کیلئے 100ارب روپے کاخصوصی پیکیج دیا گیا ہے‘ زرعی پیکیج کی پائی پائی زراعت کی ترقی، کاشتکاروں کی فلاح وبہبود اورفی ایکڑ زرعی پیداوار میں اضافے پر خرچ کی جائے گی‘ یونیورسٹیوں اور زرعی تحقیقاتی اداروں کوزرعی تحقیق پر بھرپور توجہ دیناہوگی،چھوٹے کاشتکار کو اس کے پاؤں پر کھڑا کرینگے

وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف کی لندن سے ویڈیوکانفرنس ، زرعی پیکیج 2016ء پر عملدرآمد کیلئے اقدامات کو حتمی شکل دی گئی

جمعرات 2 جون 2016 22:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 جون۔2016ء) وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے آج لندن سے ویڈیوکانفرنس کے ذریعے اہم اجلا س سے خطاب کیا ۔اجلاس کے دوران زرعی پیکیج 2016ء پر عملدرآمد کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لیاگیااور کسان کی خوشحالی اورزراعت کے فروغ کیلئے 100ارب روپے کے زرعی پیکیج 2016ء پرعملدر آمد کیلئے اقدامات کو حتمی شکل دی گئی۔

وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے ویڈیوکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ دوبرس کے دوران کاشتکاروں کی خوشحالی اورزراعت کی ترقی کیلئے 100ارب روپے کاخصوصی پیکیج دیا گیا ہے۔ زرعی پیکیج کی پائی پائی کاشتکاروں کی فلاح وبہبود اورفی ایکڑ زرعی پیداوار میں اضافے پر خرچ کی جائے گی۔چھوٹے کاشتکار کی ترقی اورخوشحالی بے حد مقدم ہے ۔

(جاری ہے)

کسان خوشحال ہوگا تو پاکستان ترقی کرے گا۔

زرعی شعبے کو قومی معیشت میں کلیدی حیثیت حاصل ہے۔کاشتکاروں کو ریلیف دینے کیلئے ان کی مشاورت سے اقدامات کیے جارہے ہیں۔زرعی پیکیج 2016ء کے تحت ایسے اقدامات کیے جارہے ہیں جن سے حقیقی معنوں میں کسان کو ریلیف ملے۔انہوں نے کہا کہ100ارب روپے کے زرعی پیکیج کے زرعی شعبے پر انتہائی اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔ شعبہ زراعت کی پائیدار بنیادوں پر ترقی اورکسانوں کی خوشحالی ہمارا مشن ہے اور اس مشن کی تکمیل کے لئے ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔

ایک سو ارب روپے کے زرعی پیکیج پر عملدر آمد سے فی ایکڑ زرعی پیداوار بڑھے گی اور کاشتکار کی حالت بدلے گی۔انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کو ریلیف کی فراہمی،زرعی شعبے کی ترقی اور زراعت سے متعلق دیگر امور کی انجام دہی کیلئے صوبے میں زرعی کمیشن کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ 100ار ب روپے کے فنڈز آئندہ 2 برس کے دوران خالصتاً زراعت کے فروغ اور کسانوں کی خوشحالی پر ہی صرف ہوں گے اورزرعی پیکیج کے ثمرات کے حصول کیلئے متعلقہ اداروں کو مربوط انداز سے کام کرنا ہوگا۔

محنت ،لگن اورجذبے سے کام کرتے ہوئے ہی اس زرعی پیکیج سے مطلوبہ مقاصد حاصل کیے جاسکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ زراعت صحیح معنوں میں قومی معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں حکومت آ ئندہ بھی زرعی شعبے کی بہتری کیلئے ٹھوس اقدامات تسلسل کے ساتھ جاری رکھے گی۔ کسانوں کو بااختیار بنانے کے حوالے سے ہمیں مل کر آگے بڑھنا ہے اور زراعت کو ترقی دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان زرعی ملک ہے، اس کی زمین زرخیز ہے۔ کسان جفاکش اور محنتی ہیں اور ملک میں زراعت کا بڑا پوٹینشل موجود ہے اور ہمیں اس سے فائدہ اٹھانا ہے ۔انہوں نے کہا کہ زراعت اور ریسرچ و ڈویلپمنٹ کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ یونیورسٹیوں اور زرعی تحقیقاتی اداروں کوزرعی تحقیق پر بھرپور توجہ دیناہوگی۔کاشتکاروں کو ریلیف کی فراہمی اور ان کی مشکلات کا ازالہ حکومت کی ذمہ داری ہے اور اسی مقصد کے پیش نظر سو ارب روپے کا بڑا پیکیج دیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ایسے اقدامات کئے جائیں جن سے پیداواری لاگت میں کمی اور زیرکاشت رقبہ میں اضافہ ہو۔کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کیلئے ہر انتظامی و مالی اقدام اٹھانا ہماری ذمہ داری ہے اور ہمیں یہ ذمہ داری ہر حال میں نبھانا ہے ۔انہوں نے کہا کہ زرعی معیشت کو پائیدار بنیادوں پر مستحکم کرنا ہے اورچھوٹے کاشتکار کو اس کے پاؤں پر کھڑا کریں گے -ایسے اقدامات کئے جائیں گے جس سے چھوٹے کاشتکار کو براہ راست فائدہ پہنچے گا-انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت کے شعبہ توسیع و تحقیق کو فعال بناناہو گااورجعلی زرعی ادویات کے سدباب کیلئے موثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے-صوبائی وزراء رانا ثناء اﷲ،ڈاکٹر فرخ جاوید،عائشہ غوث پاشا،میاں یاور زمان،معاون خصوصی لائیو سٹاک ارشد جٹ، چیف سیکرٹری،چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات اورمتعلقہ حکام نے ویڈیولنک کے ذریعے سول سیکرٹریٹ سے اجلاس میں شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :