شہر قائد فرقہ وارانہ فسادات پھیلانے کی سازش کی جاری ہے،مجلس وحدت مسلمین

شہر میں شیعہ سنی جھگڑا نہیں ، دہشتگرد سیاسی شیلٹر میں خرابی حالات کے درپے ہیں پولیس اور رینجرز کی جانب سے مسئلہ کے حل کیلئے موثر اقدامات اٹھائے جاتے تو محمد عباس جعفری دہشت گردوں کی گولیوں کا نشانہ نہ بنتا،

جمعرات 2 جون 2016 21:46

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 جون۔2016ء ) شہر قائد فرقہ وارانہ فسادات پھیلانے کی سازش کی جاری ہے،شہر میں شیعہ سنی جھگڑا نہیں ، دہشتگرد سیاسی شیلٹر میں خرابی حالات کے درپے ہیں،لانڈھی میں مسجد امام بارگاہ اثناء عشری پر حملہ شہر کا امن تباہ کرنے کی سازش ہے، بعض انتہا پسند سیاسی جماعتیں فرقہ وارانہ اختلافات کو ہوا دے کر شہر کا امن تباہ کرناچاہتی ہیں، پولیس اور رینجرز کی جانب سے مسئلہ کے حل کیلئے موثر اقدامات اٹھائے جاتے تو محمد عباس جعفری دہشت گردوں کی گولیوں کا نشانہ نہ بنتا۔

ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری سیاسیات علی حسین نقوی ،مولانا شفت حسین ،عنایت علی ،سمیت دیگر رہنماؤں نے لانڈھی 36بی میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے نوجوان کی نماز جنازہ کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کیا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ایک منظم سازش کے تحت لانڈھی 36بی مسجد اثنا ء عشری مسجد کے برابر پارکنگ کی دیوار کو متنازعہ بنا کر غیر ملکی بنگالی ،برمی آبادی بنانے کیلئے ایک انتہا پسند سیاسی جماعت سازش کررہی ہے، ایسے حالات میں سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پولیس و رینجرز کی جانب سے بھی اس کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا جس کی وجہ سے ایک بے گناہ کو گولیوں کا نشانہ بنا یا گیا اور درجن سے زیادہ لوگ زخمی ہوگئے ۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز مسجد اثنا ء عشری پر فائرنگ کے ساتھ ساتھ مسلح دہشت گردوں کی فائرنگ سے محمد عباس جعفری کا قتل کھلی درندگی ہے ، شہید کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں سکیورٹی ادارے عباس جعفری کے قتل میں ملوث دہشت گردوں کو فوری گرفتار کریں،وزیر اعلیٰ سندھ ،گورنر سندھ، کورکمانڈر،ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ فوری صورتحال کا نوٹس لیں پاکستان کے معاشی حب کراچی کو ایک منظم سازش کے تحت ایک مرتبہ پھر فرقہ واریت کی آگ میں جھلسانے کی تیاری کیا جارہی ہے ، کراچی کے محب وطن شیعہ اورسنی عوام اور سیاسی ومذہبی جماعتیں اس مذموم سازش کو ناکام بنانے کیلئے عملی اقدامات بروئے کار لائیں۔

دریں اثناء دہشتگردی کا نشانہ بنے والے محمد عباس جعفری کی نماز جنازہ مسجد و امام بارگاہ امامیہ جے ون میں ادا کی گئی جس میں ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے علماء و اکابرین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ نماز جنازہ میں علامہ عباس کمیلی،مولانا شفقت حسین ،علامہ باقر زیدی،علی حسین نقوی،شبر رضا سمیت سیکٹروں افراد نے شرکت کی۔ نماز جنازہ کے بعد میت کے ہمراہ علامتی احتجاجی دھرنہ دیا گیا اور احتجاج کیا گیا۔بعد ازاں انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد شہید کے جسد خاکی کو وادی حسین قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔