بھارت نے صدر ممنون حسین کے کشمیر سے متعلق بیان کو مسترد کردیا

خطے میں کشیدگی کی بنیادی وجہ کشمیر نہیں بلکہ نئی دہلی کے اندرونی معاملات میں ہمسایہ ملک کی بار بار مداخلت اور بیرونی دہشتگردی ہے،پاکستان جموں وکشمیر کے کچھ حصوں پر غیر قانونی قبضے کو ختم کرے اور ان علاقوں کے لاکھوں لوگوں کی مشکلات کو حل کرنے کیلئے اقدامات کرے،بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوراپ کا ممنون حسین کے بیان پر ردعمل

جمعرات 2 جون 2016 21:22

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔02 جون۔2016ء) بھارت نے صدر ممنون حسین کے کشمیر سے متعلق بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں کشیدگی کی بنیادی وجہ کشمیر نہیں بلکہ نئی دہلی کے اندرونی معاملات میں ہمسایہ ملک کی بار بار مداخلت اور بیرونی دہشتگردی ہے،پاکستان جموں وکشمیر کے کچھ حصوں پر غیر قانونی قبضے کو ختم کرے اور ان علاقوں کے لاکھوں لوگوں کی مشکلات کو حل کرنے کیلئے اقدامات کرے۔

جمعرات کو بھارتی میڈیا کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوراپ نے پاکستانی صدر ممنون حسین کے کشمیر انٹرنیشنل کانفرنس سے خطاب کے دوران کشمیر سے متعلق دیئے گئے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ کشمیر کشیدگی کی بنیادی وجہ نہیں ہے ،ہمارے خطے میں امن کی کمی اور مسلسل عدم استحکام کی بنیادی وجہ بیرونی دہشتگردی اور پاکستان کی بار بار بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے ۔

(جاری ہے)

وکاس سوراپ نے کہاکہ کشمیر کے مسئلے کے عالمی جہتوں کے دعوے کو مسترد کرتے ہیں ،کشمیر کے مسئلے کی کوئی عالمی جہتیں نہیں ہیں ، دوطرفہ معاملے کو بین الاقومی بنانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ترجمان نے کہاکہ پاکستان جموں وکشمیر کیکچھ حصوں پر غیر قانونی قبضے کو ختم کرے اور ان علاقوں کے لاکھوں لوگوں کی مشکلات سے نمٹنے کیلئے اقدامات کرے ۔