بچوں پر ذہنی یا جسمانی تشدد کے مرتکب افراد کو سزا دی جائیگی ٗ وفاقی وزیر سینیٹر کامران مائیکل

تعلیمی اداروں سمیت ہر سطح پر بچوں پر تشدد کو ممنوع قرار دیا جائے گا ٗخطاب

جمعرات 2 جون 2016 20:57

اسلام آباد /ویانا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 جون۔2016ء) وفاقی وزیر انسانی حقوق سینیٹر کامران مائیکل نے کہا ہے کہ بچوں پر ذہنی یا جسمانی تشدد کے مرتکب افراد کو سزا دی جائیگی ٗ تعلیمی اداروں سمیت ہر سطح پر بچوں پر تشدد کو ممنوع قرار دیا جائے گا۔ آسٹریا میں بچوں کے حقوق کے حوالے سے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ آئین پاکستان، قانون اور ہماری پالیسیوں کے ذریعے بچوں کے حقوق کو تحفظ دیا گیا ہے، پاکستان کی پارلیمنٹ نے بچوں کے حقوق کے حوالے سے ترمیمی بل 2016ء پاس کیا ہے جس کے سیکشن 328 اے کے مطابق جو بھی بچوں پر ذہنی یا جسمانی تشدد کا مرتکب ہو گا اسے سزا دی جائے گی۔

اس بل کے نفاذ کے بعد تعلیمی اداروں سمیت ہر سطح پر بچوں پر تشدد کو ممنوع قرار دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

وزیر انسانی حقوق نے کہا کہ ہم نے پائیدار ترقی کے اہداف کی روشنی میں 2030ء کو بچوں پر ہر طرح کے تشدد کے خاتمہ کا ٹارگٹ مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں انسانی حقوق کا آزاد کمیشن، چائلڈ پروٹیکشن سنٹر، ایس اے جے ای وی اے سی پر عملدرآمد، بچوں کی فلاح، بہبود و ترقی کے حوالہ سے قومی کمیشن بچوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بناتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سکولوں، کام کرنے کی جگہوں، گھروں، بچوں کی نگہداشت کے اداروں اور مذہبی اداروں سمیت تمام مقامات پر بچوں پر تشدد کرنے کی روک تھام کی ضرورت پر زور دیتا ہے اور مجھے یقین ہے کہ اس حوالہ سے دنیا بھر کے ممالک پاکستان کی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :